مصنوعی ذہانت کتنے وسائل کھاتی ہے، 100 الفاظ کی قیمت 3 بوتل پانی

مصنوعی ذہانت (AI) سے ہمارا واستہ اب روز ہی پڑتا ہے۔ یہ ایک ایسا شعبہ بن چکا ہے جس کے بغیر ٹیکنالوجی کی دنیا میں آگے بڑھنا مشکل ہوگا۔
وہیں چیٹ جی پی ٹی جو کہ ایک مصنوعی ذہانت (AI) سے لیس ’چیٹ بوٹ‘ ہے جس کا روز مرہ زندگی میں استعمال بڑھ گیا ہے۔ اس کی مدد سے کوئی بھی معلومات حاصل کرنا، مشکل جملوں کو آسان جملوں میں تبدیل کرنا، موجودہ دور میں اس نے اپنی دھاک بٹھا دی ہے۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی میں لکھے جانے والے لفظوں پر کتنی لاگت آتی ہے؟
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال میں ایک حیران کن لاگت آتی ہے۔
ٹامز ہارڈ وئیر ویب سائٹ کے مطابق یہ آرٹیفیشل انٹیلجنس مواد تیار کرنے والے کمپیوٹرز کو طاقت فراہم کرنے کیلیے بہت زیادہ پانی اور بجلی استعمال کرتا ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی ریور سائیڈ کی جانب سے بدھ کے روز واشنگٹن پوسٹ کے اشتراک سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ AI کو کئی لیٹرز پانی کی کھپت کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ ڈیٹا تیار کرنے والے سرورز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پانی کا صحیح استعمال ریاست اور ڈیٹا سینٹر کی قربت کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے، کم پانی کا استعمال سستی بجلی اور زیادہ بجلی کے استعمال کے مطابق ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ٹیکساس میں 235 ملی لیٹر پانی (تقریبا 3 بوتل) کا استعمال سب سے کم سمجھا جاتا ہے جو کہ 100 الفاظ کی ای میل بنانے کے لیے درکار ہے، جب کہ واشنگٹن کی جانب سے فی ای میل ایک ہزار 408 ملی لیٹر پانی کا مطالبہ کیا، جو کہ تقریباً تین 16 عشاریہ 9 اونس پانی کی بوتلیں بنتی ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی 4 استعمال کرنے پر بجلی کی لاگت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اگر 17 ملین لوگ پورے سال میں صرف ایک ہفتہ GPT-4 استعمال کریں تو مجموعی طور پر بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں