اسرائیل کا لبنان میں ’محدود‘ زمینی کارروائی کا آغاز، علاقہ مکینوں کو عربی میں انتباہ جاری

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے لبنان میں زمینی آپریشن شروع کردیا جبکہ اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے راکٹ لانچر استوریج کو تباہ کردیا۔
جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹیلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کابینہ کی منظوری کے بعد زمینی پیش قدمی شروع کردے گی۔
اسرائیلی عہدیداران کے مطابق اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں محدود پیمانے پر ٹارگٹڈ کاروائیاں کرے گی۔ اسرائیلی فوج نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ یہ زمینی حملے ’محدود اور ٹارگٹڈ‘ ہیں اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کے خلاف کیے گئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے نے بھی ان حملوں میں حصہ لیا ہے اور ’عسکریت پسندوں‘ کو نشانہ بنایا ہے۔
پیر کی رات اسرائیل نے سب سے پہلے بیروت کے جنوبی علاقوں بالخصوص دحیہ کے علاقہ مکینوں کو عربی میں انتباہ جاری کیا کہ وہ ان محلوں کو خالی کر دیں اور حزب اللہ کی عمارتوں سے کم از کم 500 میٹر دور رہیں۔
ادھر ب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد کے قریب بستیوں کو فوجی چھاؤنیاں قرار دے دیا ہے، اسرائیلی سرحد کے ساتھ لبنانی آرمی نے اپنے اڈےچھوڑ دیے، جبکہ ایئر فرانس نے بیروت اور تل ابیب کے لیے 8 اکتوبر تک پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے بیروت سمیت لبنان کے مختلف علاقوں پروحشیانہ بمباری جاری ہے، عین الدب کے علاقے میں بمباری سے45 افراد شہید، درجنوں زخمی ہوگئے۔
لبنان میں چوبیس گھنٹوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت 136افراد جبکہ فلسطینی مزاحمتی گروپ کے 3 رہنما شہید ہوگئے

اپنا تبصرہ بھیجیں