آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی عالمی کانفرنس کل سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوگی

سعودی ڈیٹا اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی (سدايا) کے سربراہ ڈاکٹرعبداللہ الغامدی نے اعلان کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے 32 ہزار افراد نے رجسٹریشن کرائی ہے، جس میں 100 ممالک سے 456 مقررین شامل ہوں گے اور 70 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
یہ کانفرنس ولی عہد، وزیرِ اعظم اور سدايا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی میں 10 سے 12 ستمبر 2024 کو ریاض میں منعقد ہوگی، جس کا مرکزی موضوع ’انسانیت کی بھلائی کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس‘ ہوگا۔
الشرق الاوسط کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر الغامدی نے بتایا کہ کانفرنس کے دوران آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے پانچ اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی جائے گی: الگورتھم، مصنوعی ذہانت کے نظام اور ایپلی کیشنز؛ اور ان الگورتھم میں استعمال ہونے والا بڑا ڈیٹا؛ جدید انفرا اسٹرکچر اور پروسیسرز؛ انسانی صلاحیتیں؛ پالیسیاں اور ضوابط، بشمول مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2020 میں اس کانفرنس کے پہلے ایڈیشن میں مستقبل کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر غور کیا گیا تھا۔
کانفرنس کے دوران عالمی مرکز برائے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی اخلاقیات بھی قائم کیا جائے گا، جس کی منظوری 2023 میں یونیسکو کی 42ویں جنرل کانفرنس میں دی گئی تھی۔
سعودی عرب آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ترقی اور نئی صنعتوں کے ابھرنے میں اہم کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اور اس کانفرنس کا مقصد عالمی سطح پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجیز کے استعمال کے اصول وضع کرنا ہے۔
کانفرنس میں عالمی سطح کی معروف شخصیات شرکت کریں گی، جن میں جرمن وزیرِ مملکت اسٹیفن شنور، این ویڈیا کے پروفیسر سائمن سی، بوسن امریکی کمپنی کے سی ای او ایلکس سمالا، اور ایکسینچر کی سی ای او جولی سویٹ شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں