قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری آج، 75 فیصد حصص خریدنے کے لیے 3 کمپنیاں بولی میں حصہ لیں گی

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل آج ایک اہم اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جہاں نجکاری کمیشن کی جانب سے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کے 75 فیصد حصص کے لیے کھلی بولی کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں آج ہونے والی اس تقریب میں بولی کے لیے سیل شدہ پیشکشیں صبح 10:30 بجے جمع کرائی جائیں گی، جبکہ بولیاں سہ پہر 3:30 بجے باقاعدہ تقریب میں کھولی جائیں گی۔

نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی ریفرنس قیمت کا حتمی فیصلہ بولیاں موصول ہونے کے بعد نجکاری کمیشن بورڈ اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کریں گی۔ پورا نجکاری عمل سرکاری ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر براہِ راست نشر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اس بار پی آئی اے کی نجکاری میں چار کے بجائے تین کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، جن میں لکی گروپ کنسورشیم، عارف حبیب کنسورشیم اور ایئر بلیو شامل ہیں۔ فوجی فرٹیلائزر براہِ راست بولی میں شریک نہیں ہوگی، تاہم امکان ہے کہ وہ کامیاب کنسورشیم کے ساتھ بعد ازاں شراکت دار کے طور پر شامل ہو جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لکی گروپ اس نجکاری پر خاصی سنجیدگی سے کام کر رہا ہے اور اس نے ترکی کی معروف پیگاسس ایئرلائن کو تکنیکی مشاورت کے لیے مقرر کیا ہے، جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے سبرا ایوی ایشن پارٹنرز کی خدمات حاصل کی ہیں۔ ماہرین کی سفارشات کی روشنی میں نجکاری کے طریقۂ کار اور ڈھانچے میں کئی ترامیم کی گئیں، جن میں سے بیشتر کی منظوری دی جا چکی ہے۔

نجکاری حکام کے مطابق پی آئی اے کے یورپی روٹس کی بحالی، واجبات کے حل اور رواں مالی سال میں 11 ارب روپے کے قبل از ٹیکس منافع کے باعث قومی ایئرلائن کی مالیت میں اضافہ متوقع ہے۔ اسی بنیاد پر حکومت گزشتہ سال کی 85 ارب روپے کی ریزرو قیمت بڑھا کر 90 سے 100 ارب روپے مقرر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
بولی میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو 2 ارب روپے بطور زرِ ضمانت جمع کرانا ہوگا، جبکہ نجکاری کے فوراً بعد پی آئی اے میں 80 ارب روپے کی فنانسنگ بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نئے جہازوں کی خریداری پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑی سہولت سمجھی جا رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ شفاف اور مسابقتی بولی کے نتیجے میں پی آئی اے کی نجکاری سے قومی ایئرلائن کی مالی حالت بہتر ہونے اور فضائی شعبے میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں