ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی سب سے بڑی جیل میں بڑے پیمانے پر قیدیوں کے فرار کی کوشش کے دوران 120 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں، یہ واقعہ وسطی افریقی ملک میں جیلوں پر ہونے والے حالیہ پرتشدد حملوں میں سے ایک ہے۔
قیدیوں نے دارالحکومت کنشاسا کی مکالا سینٹرل جیل سے پیر کی رات تقریباً 2 بجے (مقامی وقت) فرار ہونے کی کوشش کی، جس کی تصدیق وزیر داخلہ جیکمین شبانی لوکو بہانگو نے کی جانب سے کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ابتدائی معلومات کے مطابق فرار کی کوشش میں 129 سے قیدی مارے گئے ہیں جن میں سے 24 کو انتباہ کے بعد گولی ماری گئی ، باقی افراد دھکم پیل اور دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے جبکہ کچھ خواتین کا ریپ بھی کیا گیا ۔ان کا کہناتھا کہ 59 افراد کو طبی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے ۔
کنشاسا کے ایک رہائشی، نے بتایا کہ واقعے کے دوران کئی گھنٹوں تک فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں اور بعد میں انہوں نے دیکھا کہ سیکیورٹی گاڑیاں لاشوں کو لے جا رہی تھیں۔وزارت داخلہ کی ویڈیو میں جیل کی کئی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہوا دیکھا گیا۔ ایک بڑی دیوار میں ایک بڑا سوراخ دکھایا گیا ہے جہاں سے اینٹیں نکال دی گئی ہیں، جبکہ دیگر عمارتوں کی دیواریں سیاہ اور جلی ہوئی ہیں۔
جیل کے اندر سے فلمائی گئی ویڈیو میں کئی لوٹے ہوئے کمرے دکھائے گئے جن میں ملبہ، جلا ہوا ، دفتر کا فرنیچر اور فرش پر بکھرے کاغذات نظر آ رہے ہیں۔
وزیر داخلہ بہانگو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ فرار کی کوشش کے دوران جیل کی کئی عمارتیں جن میں دفاتر، رجسٹری، ڈسپنسری اور خوراک کے گودام شامل ہیں، آگ سے تباہ ہو گئے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، مکالا جیل میں قیدیوں کی تعداد 12,000 سے زائد تھی، جبکہ جیل میں صرف 1,500 افراد کی گنجائش تھی۔ جیل کی “ناقص” حالت کو بھی رپورٹ میں اجاگر کیا گیا تھ