ایسوسیئشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوٹس کے چیئرمین بشیر چنہ کی صدارت میں پرائیویٹ اسکولز کے سربراہان و ہیڈماسٹر اور ہیڈ مسٹریس کا اجلاس منعقد ہوئا جس کا مقصد %10فری شپ قانون پر عملدرآمد پر مشاورت کرنا تھی۔



مجلس کو خطاب کرتے ہوئے بشیر احمد چنہ نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے فیس میں پہلے سے دی جانے والی تمام رعایت ختم کرنے اور %10 فری شپ کے لیئے بتائے گئے طریقہء کار کے مطابق درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں مرکزی عہدیداران سمیت بڑی تعداد میں نجی اسکول منتظمین کی شرکت، نجی اسکولز کے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا
چنہ نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے بغیر کسی سرکاری امداد و سرپرستی اپنے محدود وسائل کے ساتھ اسکول ایجوکیشن میں کم و بیش %60 سے زائد بچوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں جو آئین کے آرٹیکل 2 کے تحت بنیادی طور پر حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اگر عوام کو ریلیف فراہم کرنا چاہتی ہے تو نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کو مفت کتب فراہم کرے اور ان سے انرولمنٹ اور امتحان کی مد میں بھاری فیسوں کی وصولی بند کردے
انہوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ تعلیم کے لیئے مختص بھاری بھرکم بجٹ میں سے نجی اسکولز، وہاں زیر تعلیم بچوں اور اساتذہ پر کتنا خرچ کیا جاتا ہے؟
چیئرمین نے کہا کہ نجی اسکولز میں SMC کے قیام اور اختیارات پر بھی تحفظات ہیں۔ اس طرح کے اختیارات اسکولز انتظامیہ کے کام میں مداخلت اور کمیونٹی میں چپقلش کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے زیر انتظام تعلیمی اداروں جن پر تعلیم کے لیئے مختص تمام بجٹ خرچ کیا جارہا ہے میں شفافیت اور معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنائے۔ سرکاری اسکولز میں فرنیچر اور کتب کی عدم دستیابی، عمارات کی زبوں حالی، اساتذہ کی عدم موجودگی کا ذمہ دار کون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنی قانونی ٹیم اور دیگر ایسوسی ایشنز کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔ جلد مشترکہ لائحہء عمل کا اعلان کریں گے۔
محمد اقبال خان سینیئر وائس چیئرمین API سندھ نے کہا کہ عدالتی فیصلے کی روح کے عین مطابق مستحقین کو ریلیف ملنا چاہیئے فری شپ قانون کو لائق اور مستحق بچوں کی فلاح کے لیئے استعمال ہونا چاہیئے۔
سیکریٹری جنرل API سندھ محترمہ روبینہ کیانی نے کہا کہ فری شپ قانون کو قابل عمل اور اسے لائق اور مستحق بچوں کی فلاح کے لیئے قابل استعمال بنانے سمیت نجی اداروں کے تحفظ اور اصلاحات پر مشتمل 10نکاتی تجاویز، چارٹر آف ڈمانڈ ایک سال سے وزیر تعلیم کی ٹیبل پر ان کی توجہ کا منتظر ہے مگر وزیر تعلیم نجی تعلیمی اداروں اور ان میں زیرتعلیم بچوں و اساتذہ سے زیادہ میوزک ٹیچرز کے لیئے فکرمند ہیں۔
آصف لاکھائی نے کہا کہ پہلے سے موجود فری شپ قانون جس پر نجی تعلیمی ادارے تحفظات کے باوجود عمل پیرا ہیں کو نیا اقدام بتا کر قوم کو گمراہ اور اداروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں مرکزی عہدیداران سمیت بڑی تعداد میں نجی اسکول منتظمین نے شرکت کی۔











