چمن سیکٹر میں افغان طالبان کی بلا اشتعال فائرنگ، پاکستان کا بھرپور اور مؤثر جواب

چمن سیکٹر میں افغان طالبان عناصر کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، جو سرحدی استحکام اور علاقائی امن کے لیے نہایت خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے فوری اور انتہائی مؤثر انداز میں جواب دیتے ہوئے واضح کر دیا کہ پاکستان کی سرحدی خودمختاری کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

چمن بارڈر پر یہ تازہ واقعہ ایک بار پھر اس ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ کابل انتظامیہ اپنے غیر تربیت یافتہ اور بے لگام سرحدی اہلکاروں کو قابو میں رکھے، جن کی کارروائیاں نہ صرف علاقائی امن کو متاثر کرتی ہیں بلکہ خود افغانستان کی عالمی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں۔
پاکستانی فورسز کا ردِعمل نہایت پیشہ ورانہ، متوازن اور حالات کو معمول پر لانے کے لیے محدود پیمانے پر تھا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اشتعال کے باوجود ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحدی نظم و ضبط کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان موجود میکنزم اہم ہے، اور افغان طالبان کی یک طرفہ خلاف ورزیاں نہ صرف اعتماد کو ٹھیس پہنچاتی ہیں بلکہ سرحد کے دونوں طرف رہنے والی مقامی آبادیوں کو بھی مشکلات میں مبتلا کرتی ہیں۔

پاکستان خطے میں پائیدار امن کے لیے پرعزم ہے، تاہم امن صرف یک طرفہ کوششوں سے قائم نہیں رہ سکتا۔ کابل کی جانب سے عسکری دباؤ ڈالنے کی کوششیں ماضی میں بھی ناکام رہی ہیں اور چمن سیکٹر میں پاکستان کا بروقت جواب اس حقیقت کی واضح یاددہانی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہے کہ اکستانی سیکیورٹی فورسز نے ہائی الرٹ ہیں، مستقبل میں کسی بھی قسم کی جارحیت پر پہلے سے زیادہ سخت اور فیصلہ کن ردِعمل دیا جائے گا۔ جارحیت کی ذمہ داری صرف اسی فریق پر عائد ہوتی ہے جو بلا اشتعال فائرنگ کا آغاز کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں