کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گرنے والے 3 سالہ بچے کی لاش 14 گھنٹے بعد ایک کلو میٹر دور نالے سے مل گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نالے کے پانی کا پریشر زیادہ تھا جو بچے کو ساتھ بہا کر لے گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں گلشنِ اقبال نیپا چورنگی کے قریب بھی ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں 3 سالہ بچہ بغیر ڈھکن کے مین ہول میں گر گیا تھا۔ افسوسناک حادثے نے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی تھی۔ مشتعل شہریوں نے نیپا چورنگی کے اطراف سڑکیں بلاک کر دیں اور حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھایا تھا۔
لاپتا بچے کی والدہ نے میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اداروں سے درخواست کرتی ہوں کہ بچے کو تلاش کرنے میں ہماری مدد کریں، ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں نہ ہی کسی کے خلاف کچھ کہہ رہے ہیں۔ میرا بچہ کس حال میں ہے یہ ہمیں بھی نہیں معلوم۔ گورنر اور میئر میرے بچے کو تلاش کروائیں، اپنا عملہ، ٹیم اور مشینری بھیجیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بچے کی تلاش ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت کی، مشینوں میں 15 ہزار روپے کا ڈیزل تک ہم نے خود ڈالا، انتظامیہ نے اس جگہ بجلی تک بند کردی۔ بچے کے والد نے بھی کہا کہ مشین ہم خود لے کر آئے انتظامیہ نے کوئی مدد نہیں کی۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ بچے کی تلاش کا عمل جاری ہے، کراچی واقعہ پر کچھ لوگ سیاست کررہے ہیں۔ واقعہ کا ذمہ دار کون ہے اس کا فیصلہ تحقیقات کے بعد ہو گا۔











