چھتیس گڑھ کے ضلع جشپور میں 15 سالہ طالبہ نے پرنسپل پر چھیڑ چھاڑ اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کے بعد اسکول کے اسٹڈی روم میں پھانسی لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جشپور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ششی موہن سنگھ نے بتایا کہ اسکول باغیچہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ہے جبکہ متاثرہ لڑکی پڑوسی ضلع سرگوجہ کے علاقہ سیتا پور کی رہائشی تھی۔
پولیس کے مطابق نویں جماعت کی یہ طالبہ ایک نجی اسکول کے اسٹڈی روم میں ساڑی کے ذریعے چھت سے لٹک کر جان دے بیٹھی۔ واقعے کے فوراً بعد پرنسپل کو گرفتار کر لیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کو جائے وقوعہ سے ایک سوسائیڈ نوٹ بھی ملا جس میں پرنسپل کو جنسی ہراسانی اور دست درازی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دیں۔
واقعے کے بعد انویسٹیگیشن ٹیم نے اسکول میں تحقیقات کیں۔ ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اسکول کیمپس میں قائم ہوسٹل غیر قانونی طور پر چلایا جا رہا تھا۔
ابتدائی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسکول میں چھٹی سے بارہویں جماعت تک 124 طلبہ زیر تعلیم ہیں، جن میں سے 22 لڑکے اور 11 لڑکیاں ہوسٹل میں رہ رہی تھیں جبکہ ہوسٹل کے لیے لازمی اجازت نامے موجود نہیں تھے۔
باغیچہ کے اسسٹنٹ کمشنر پردیپ رتھیا کے مطابق واقعے کی وجوہات کا حتمی تعین تحقیقاتی عمل مکمل ہونے کے بعد ہی ہو سکے گا۔ اس سلسلے میں مجسٹریل انکوائری کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔












