حکومت نے دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کیا ہے جس کا مقصد شہریوں، کاروباری اداروں اور غیر ملکی مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
واضح رہے کہ اس منصوبے کو ’سیف اینڈ سکیور اسلام آباد‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے ذریعے شہر میں جرائم کی روک تھام اور نظم و ضبط کو بہتر بنایا جائے گا۔
شہریوں اور دکانوں کا تفصیلی جائزہ
منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں اسلام آباد کے ہر گھر، دکان اور دفتر کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ اس جائزے میں رہائشیوں کی تعداد، عمر، گھر یا دکان کی ملکیت یا کرایہ داری، اور دیگر بنیادی معلومات شامل کی جائیں گی۔
یہ حکومت کی جانب سے شہریوں کے لیے ایک سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے ذریعے وہ خود اپنے مکانات اور دکانوں کی معلومات فراہم کر سکیں گے۔
اگر کوئی شہری معلومات فراہم نہ کرے تو انتظامیہ دیگر ذرائع سے یہ تفصیلات حاصل کرے گی تاکہ کوئی خلل نہ آئے۔
گاڑیوں کی نگرانی اور شناختی نشان
منصوبے کے اگلے مرحلے میں شہر کی تمام گاڑیوں پر خصوصی شناختی نشان لگانے کی تجویز ہے۔ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ گاڑیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری نشاندہی ممکن ہو۔
اس کے ذریعے پولیس اور انتظامیہ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر طریقے سے کنٹرول کر سکیں گے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام دہشت گردی یا دیگر خطرناک سرگرمیوں کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ چونکہ اسلام آباد وفاقی دارالحکومت ہے، اس لیے یہاں سیکیورٹی کی ذمہ داری دیگر شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی تکمیل تقریباً 3 ماہ میں ممکن ہے اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی معلومات بروقت فراہم کریں تاکہ منصوبے کی درستگی میں مدد ملے۔
سیکیورٹی کے فوائد اور اثرات
سیکیورٹی امور کے ماہر ڈاکٹر بابر علی کے مطابق یہ منصوبہ شہر میں رہنے والے شہریوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرے گا۔ اس کے ذریعے جرائم کی روک تھام، مشکوک سرگرمیوں کی شناخت، اور شہریوں کی حفاظت کو بہتر بنایا جا سکے گا۔
اس کے علاوہ انتظامیہ کو شہر کے مختلف علاقوں میں نگرانی کے لیے جدید اور مربوط نظام حاصل ہوگا، جس سے کسی بھی غیر قانونی کارروائی یا خطرناک واقعے کی بروقت اطلاع ممکن ہوگی۔
یہ منصوبہ کامیاب تب ہی ہو سکتا ہے جب شہری مکمل تعاون کریں اور اپنے مکانات اور دکانوں کی درست معلومات فراہم کریں۔
یاد رہے کہ حکومت نے شہریوں کے اعتماد کو مدنظر رکھتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ یہ معلومات صرف سکیورٹی کے مقاصد کے لیے استعمال ہوں گی اور کسی بھی غیر قانونی استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
زنیرہ رفیع












