شہر قائد کے علاقے نشتر روڈ رام سوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے بعد پولیس نے مختلف افراد کے خلاف چوتھا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
گارڈن پولیس نے اس واقعے میں ڈمپر کو آگ لگانے کے الزام میں ڈمپر کے مالک امیر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا۔
مقدمہ الزام نمبر 457/2025 میں دہشت گردی کی دفعات 147، 148، 149، 427 اور 453 شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کی تاریخ 6 نومبر اور وقت رات سوا بارہ بجے کا ہے۔ مقدمہ 20 سے 25 نامعلوم صورت شناس افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے، جو اس واقعے میں ملوث ہیں۔
ڈمپر کے مالک نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ اس نے ڈمپر قسطوں پر ایک کروڑ 65 لاکھ روپے میں خریدا تھا اور اس کے ساتھ ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
یہ حادثہ رام سوامی میں درج ہونے والا چوتھا مقدمہ ہے، اس سے پہلے تین مختلف مقدمات درج ہو چکے ہیں:
پہلا مقدمہ جاں بحق ہونے والے نوجوان شاہ زیب کے والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جبکہ دوسرا مقدمہ سوشل ورکر عبدالقادر کی مدعیت میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے مالک اور ان کے گارڈز کے خلاف درج ہوا۔
تیسرا مقدمہ سرکاری مدعیت میں پیکا ایکٹ کے تحت ایم کیو ایم کے رہنما کامران فاروقی کے خلاف درج کیا گیا تھا۔












