اپنے اے آئی کو فحش مواد سے غیرقانونی ٹریننگ دینے پر میٹا مشکل میں پڑ گیا

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا (Meta) کو ایک نئے قانونی چیلنج کا سامنا ہے، جس میں اس پر الزامات لگائے گئے ہیں کہ اس نے اپنی مصنوعی ذہانت اے آئی کے ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے لاکھوں ڈالر مالیت کا کاپی رائٹ سے محفوظ فحش مواد غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔

رپورٹ کے مطابق اس مقدمے کا انکشاف اس وقت ہوا جب فحش فلمیں بنانے والی کمپنی ’اسٹرائیک 3 ہولڈنگز‘ نے عدالت میں میٹا کے خلاف ایک مقدمہ جولائی میں دائر کیا تھا۔

اسٹرائیک 3 کے مطابق، میٹا نے 2018 سے بظاہر BitTorrent نامی سافٹ ویئر کے ذریعے ان کی 2,396 کاپی رائٹ شدہ ویڈیوز ڈاؤن لوڈ اور شیئر کیں۔ مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میٹا نے یہ مواد اس لیے حاصل کیا تاکہ وہ اپنے اے آئی ماڈلز کو انسانی جسم کے مختلف زاویے اور بغیر کسی رکاوٹ کے لمبے مناظر دکھا کر انہیں زیادہ ’حقیقت پسند‘ بنا سکے۔

اسٹرائیک 3 کے ایک وکیل کرسچن واہ نے کہا، ’میٹا کو ہمارے مواد میں دلچسپی تھی کیونکہ یہ انہیں اے آئی کی کوالٹی، روانی، اور انسانیت کو بہتر بنانے میں برتری دے سکتا تھا۔‘

مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس مواد کو بٹ ٹورنٹ پر شیئر کرنے سے یہ آسانی سے نابالغوں تک بھی پہنچ سکتا تھا، کیونکہ اس پلیٹ فارم پر عمر کی تصدیق کا کوئی نظام نہیں ہے۔ اسٹرائیک 3 نے یہ بھی الزام لگایا کہ میٹا نے اس فحش مواد کو ’کرنسی‘ کے طور پر استعمال کیا تاکہ وہ اے آئی کو تربیت دینے کے لیے درکار دیگر مواد بھی ڈاؤن لوڈ کر سکے۔

حیران کن انکشافات
عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ میٹا نے صرف فحش مواد ہی نہیں، بلکہ دیگر مشہور ٹی وی شوز ’ساؤتھ پارک‘ ’یلو اسٹون‘، ’ماڈرن فیملی‘ اور ’ڈاؤن ٹاؤن ایبی‘ کی اقساط بھی مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر حاصل کیں۔

لیکن سب سے زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس فہرست میں نابالغوں سے متعلق ممکنہ طور پر قابل اعتراض مواد کے عنوانات بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ، ہتھیاروں اور سیاسی موضوعات سے متعلق مواد بھی اس فہرست کا حصہ تھا۔

اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے، ایموری یونیورسٹی کے ایک پروفیسر میتھیو ساگ نے کہا کہ اے آئی ٹریننگ کے لیے فحش مواد کا استعمال ’عوامی تعلقات کی تباہی‘ کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر کوئی بچہ اے آئی سے کسی عام موضوع پر ویڈیو مانگے، تو شاید وہ غلطی سے فحش مواد تک پہنچ جائے۔

اسٹرائیک 3 ہولڈنگز کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس انفرنجمنٹ کا پتا لگانے کا نظام موجود تھا جس کی مدد سے ہم نے 47 مختلف آئی پی ایڈریسز سے ہونے والی ان خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی۔ کمپنی نے قانونی خلاف ورزیوں کی بنیاد پر میٹا سے ’350 ملین ڈالر‘ کا ہرجانہ طلب کیا ہے۔

میٹا کا ردِعمل
میٹا کے ترجمان کرسٹوفر اسگرو نے وائرڈ میگزین کو بتایا، ’ہم اس شکایت کا جائزہ لے رہے ہیں، لیکن ہمارا نہیں خیال کہ اسٹرائیک کے دعوے درست ہیں۔‘

حال ہی میں، میٹا نے اپنے نئے اے آئی ماڈل V-JEPA 2 کو متعارف کرایا تھا، جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ اسے 1 ملین گھنٹے کے ’انٹرنیٹ ویڈیو‘ پر تربیت دی گئی تھی۔ اسٹرائیک 3 کی شکایت میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ’انٹرنیٹ ویڈیو‘ کی اصطلاح کو غیر واضح چھوڑا گیا ہے۔

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے بارہا کہا ہے کہ ان کا مقصد سپرانٹیلی جنس کی طاقت لوگوں کے ہاتھوں میں دینا ہے تاکہ وہ اپنی زندگیوں میں اس کا صحیح استعمال کر سکیں۔ لیکن اس قانونی مقدمے نے ان کے اس مقصد پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں