ڈیجیٹل بینکاری: پاکستان میں کتنے ڈیجیٹل بینک ہیں اور کتنے آنے والے ہیں؟

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جون 2025 تک ملک میں 22 کروڑ 60 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں جبکہ 9 کروڑ 60 لاکھ ڈپازٹرز اس وقت بھی فعال ہیں۔

20 ہزار اے ٹی ایمز، 195 ہزار پُوائنٹ آف سیل (POS) مشینیں اور 9,500 آن لائن مرچنٹس موجود ہیں۔

ڈیجیٹل لین دین کی طرف تیزی سے پیش رفت
گورنر اسٹیٹ بینک نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا کہ ڈیجیٹل چینلز پر تیزی سے بڑھتا ہوا انحصار اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی معیشت بتدریج کیش بیسڈ سوسائٹی سے ڈیجیٹل لین دین کی طرف بڑھ رہی ہے۔
9 کروڑ 50 لاکھ سے زائد موبائل بینکنگ ایپ صارفین فعال ہیں، 1 کروڑ 70 لاکھ انٹرنیٹ بینکنگ صارفین سروسز استعمال کر رہے ہیں، 7 لاکھ سے زائد برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس اور تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار QR/والٹ مرچنٹس عوام کو سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ 4 کروڑ 60 لاکھ سے زائد صارفین “راست” (Raast IDs) پر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

ملک میں فعال ڈیجیٹل بینک
پاکستان میں فی الحال 2 ڈیجیٹل بینک کام کر رہے ہیں جن میں ایزی پیسہ اور مشرق بینک شامل ہیں۔

مشرق بینک اس وقت 19 شہروں میں 450 ملازمین کے ساتھ فعال ہے جن میں 46 فیصد خواتین شامل ہیں۔ تمام ملازمین گھروں سے کام کر رہے ہیں اور یہ ڈیجیٹل بینک برانچوں کے بغیر کام کر رہے ہیں۔
نئے ڈیجیٹل بینک کب آئیں گے؟
4 دسمبر سے کویت کی معاونت سے ایک نیا ڈیجیٹل بینک لانچ کیا جا رہا ہے، جبکہ مزید 2 ڈیجیٹل بینک فروری 2026 سے آپریشنز شروع کریں گے۔
ان بینکوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ صارفین کو مکمل بینکاری سہولیات فراہم کریں گے، وہ بھی بغیر کسی برانچ کے۔
ڈیجیٹل پیمنٹس اپنانے کے اہداف
اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ اس وقت تقریباً 5 لاکھ مرچنٹس ڈیجیٹل پیمنٹس قبول کر رہے ہیں، جنہیں آئندہ سالوں میں بڑھا کر 20 لاکھ تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مرچنٹس پر پہلے سے عائد 0.5 فیصد لاگت (فیس) کو خود برداشت کرے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ کاروباری طبقہ ڈیجیٹل پیمنٹس اپنائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں