ملک میں 3 سال کے دوران مہنگائی، لاقانونیت اور بے روزگاری سے تنگ 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی بیرون ملک چلے گئے۔
محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ گزشتہ 3 سال کے دوران بیرون ملک جانے والوں کا ڈیٹا رواں ماہ 15 ستمبر تک کا ہے۔
بیرون ملک جانے والے افراد ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت اور بے روگاری کی وجہ سے ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ جبکہ ایک بڑی تعداد ایسے افراد کی بھی تھی جنہیں ملک میں کاروبار شروع کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
ملک چھوڑنے والوں میں ڈاکٹرز، انجینئرز، آئی ٹی ایکسپرٹس، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹس، آڈیٹرز، ڈیزائنرز، آرکیٹیکچرر شامل ہیں۔ جبکہ پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی روزگار کی تلاش میں بیرون ملک گئے۔
بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کر کے گئے۔
بیرون ملک جانے والے افراد کا کہنا تھا کہ ملک میں جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہیں نہیں دی جاتیں۔ جس میں گزارا کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔