امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات کے انتظامات شروع کر دیے گئے ہیں، جس کے بعد ایک سہ فریقی اجلاس بھی ہوگا جس میں وہ خود شامل ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے پیوٹن کو فون کرکے مذاکرات کے ابتدائی خاکے پر بات کی ہے، اور یہ ملاقات کسی تیسرے مقام پر متوقع ہے۔ ان کے مطابق اس اجلاس کے بعد سہ فریقی بات چیت ہوگی تاکہ جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار کی جا سکے۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ جنگ بندی کے بغیر بھی مذاکرات پر آمادہ ہیں، جبکہ یورپی رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ مذاکرات کے لیے جنگ بندی ناگزیر ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے لیے سیکیورٹی گارنٹیز کے ایک بڑے پیکیج پر بھی بات چیت ہو رہی ہے، جس میں 90 ارب ڈالر کے امریکی ہتھیاروں کی خریداری شامل ہے۔ ان کے مطابق یہ تفصیلات آئندہ 10 دن میں باضابطہ طور پر طے کی جائیں گی۔