نومولود اے آئی پرپلیکسٹی کی 3 ارب صارفین رکھنے والا گوگل کروم خریدنے کی حیران کن پیشکش

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تیزی سے ابھرتی ہوئی امریکی کمپنی پرپلیکسٹی اے آئی نے انٹرنیٹ کے مقبول ترین ویب براؤزر گوگل کروم کو خریدنے کے لیے ساڑھے 34 ارب ڈالر کی غیر متوقع بولی دے کر ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف 3 سال پرانی کمپنی پرپلیکسٹی کو ایمیزون کے بانی جیف بیزوس اور چپ ساز ادارے انوڈیا کی حمایت حاصل ہے۔ کمپنی کی قیادت سابق گوگل اور اوپن اے آئی کے ملازم اروند سرینیواس کر رہے ہیں۔

لیکن ٹیکنالوجی انڈسٹری سے وابستہ کئی ماہرین نے اس بولی کو محض ایک ’تشہیری اسٹنٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کروم کی اصل قدر سے کہیں کم ہے اور اس بات کی بھی کوئی تصدیق نہیں کہ گوگل نے کروم کو فروخت کے لیے پیش کیا ہے یا نہیں۔

اس وقت گوگل کروم دنیا بھر میں تقریباً 3 ارب صارفین استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم گوگل کو امریکا میں اپنی سرچ اور آن لائن اشتہارات کی اجارہ داری پر 2 بڑے اینٹی ٹرسٹ مقدمات کا سامنا ہے اور ایک وفاقی جج اسی ماہ فیصلہ سنا سکتا ہے جس کے نتیجے میں گوگل کو اپنا سرچ کاروبار الگ کرنا پڑ سکتا ہے۔ گوگل نے کسی بھی ممکنہ فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
پرپلیکسٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پیشکش کا مقصد اوپن ویب، صارفین کی آزادی اور کروم کے استعمال میں تسلسل کو یقینی بنانا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ گوگل سے علیحدگی کی صورت میں کروم کو ایک ایسا خودمختار آپریٹر سنبھالے جو صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کو مقدم رکھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ سودا کامیاب ہوتا ہے تو بھی پرپلیکسٹی نے عندیہ دیا ہے کہ وہ کروم میں گوگل کو ہی ڈیفالٹ سرچ انجن رکھے گی تاہم صارفین کو اپنی مرضی سے تبدیلی کا اختیار حاصل ہوگا۔

نقاد کیا کہتے ہیں؟
برطانوی سرمایہ کاری ادارے ڈاؤننگ فنڈ مینجرز کی سربراہ جوڈتھ میکینزی نے گفتگو میں کہا کہ مجھے پرپلیکسٹی کی جرات پسند آئی لیکن یہ پیشکش بغیر کسی باضابطہ مالی بندوبست کے دی گئی ہے۔

ایک اور ٹیک انویسٹر ہیتھ آہرنز نے کہا ک کہ یہ پیشکش سنجیدہ نہیں لگتی کیوں کہ کروم کی اصل قیمت کہیں زیادہ ہے اور اس میں موجود ڈیٹا اور عالمی رسائی بے مثال ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایلون مسک یا سیم آلٹمین جیسی شخصیات اس پیشکش کو 3 گنا کر دیں تو وہ اے آئی میں غلبہ حاصل کر سکتے ہیں۔

اسی طرح تھیوری وینچرز سے وابستہ تجزیہ کار ٹامس ٹنگوز نے کروم کی قدر کو اس پیشکش سے کم از کم 10 گنا زیادہ قرار دیا۔

پرپلیکسٹی کیا ہے؟
پرپلیکسٹی ان کمپنیوں میں شامل ہے جو جنریٹیو اے آئی کی دوڑ میں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔

گزشتہ ماہ اس نے Comet نامی ایک اے آئی پاورڈ براؤزر بھی لانچ کیا تھا۔

البتہ اس کمپنی کو حالیہ مہینوں میں کچھ تنازعات کا بھی سامنا رہا ہے جن میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے الزامات سرفہرست ہیں۔

جون میں بی بی سی نے پرپلیکسٹی کو قانونی نوٹس جاری کیا جس میں الزام لگایا گیا کہ کمپنی نے ان کا مواد لفظ بہ لفظ استعمال کیا ہے۔
جواب میں پرپلیکسٹی نے کہا کہ بی بی سی کی شکایت اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ وہ گوگل کی غیر قانونی اجارہ داری کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔

البتہ کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ گوگل کا بی بی سی سے کیا تعلق ہے۔

اس سے قبل 18 ارب ڈالیر کی ویلیو رکھنے والی کمپنی نے امریکی ٹک ٹاک ورژن کو خریدنے کی بھی پیشکش کی تھی جسے ستمبر تک کسی امریکی خریدار کو فروخت نہ کیا گیا تو امریکا میں پابندی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

پرپلیکسٹی نے کہا ہے کہ وہ کرومیم جیسے اوپن سورس سافٹ ویئر کی بھی بھرپور معاونت جاری رکھے گی جس پر نہ صرف کروم بلکہ مائیکروسافٹ ایج اور اوپیرا جیسے براؤزرز بھی انحصار کرتے ہیں۔

گوگل کی جانب سے اس پیشکش پر تاحال کوئی باضابطہ تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں