امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اہم معدنیات اور ہائیڈروکاربنز (تیل و گیس) کے شعبے میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا خواہاں ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بیان امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے پاکستان کے یومِ آزادی پر جاری کیا گیا۔
گزشتہ ماہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت پاکستان کو کم محصولات اور زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع ملیں گے۔
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال کے مطابق بلوچستان میں کان کنی کے منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کو مقامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے سرمایہ کاری کی پیشکش کی جائے گی، جس میں لیز گرانٹس جیسی سہولتیں بھی شامل ہوں گی۔
بلوچستان میں دنیا کی سب سے بڑی سونے اور تانبے کی کانوں میں شمار ہونے والا ریکو ڈک منصوبہ بھی واقع ہے۔
مارکو روبیو نے کہا کہ ہم اہم معدنیات اور ہائیڈروکاربنز کے شعبے میں نئے اقتصادی تعاون اور مضبوط کاروباری شراکت داری کے منتظر ہیں۔ امریکا، انسدادِ دہشت گردی اور تجارت میں پاکستان کی شمولیت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
حالیہ مہینوں میں امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ امریکا نے منگل کو اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی پر مذاکرات کا نیا دور مکمل کیا، اور بلوچ لبریشن آرمی کو ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے رکھا ہے۔