اسلام آباد میں سویڈن کے سفارتخانے کی جانب سے ویزہ سروسز کی مکمل بحالی کے بعد پاکستانی شہریوں کے لیے یورپ کے ترقی یافتہ ملک سویڈن میں تعلیم، روزگار اور خاندانی روابط کے حوالے سے نئی راہیں کھل گئی ہیں۔
یہ پیشرفت 2 جولائی 2025 کو پاکستان اور سویڈن کی وزارت خارجہ کے درمیان اسٹاک ہوم میں ہونے والی دو طرفہ سیاسی مشاورت کے بعد سامنے آئی، جس میں سویڈن نے اسلام آباد میں ویزہ خدمات کی مکمل بحالی کا اعلان کیا۔ اب پاکستانی شہری 7 جولائی 2025 سے شینجن ویزے کے تحت 90 دن کے قیام کے لیے وزٹ ویزے سمیت تمام اقسام کے ویزہ درخواستیں براہِ راست اسلام آباد میں دے سکتے ہیں۔
2 سالہ تعطل کے بعد سہولت کی بحالی
اس سے قبل سیکیورٹی وجوہات کے باعث سویڈن نے پاکستان میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا، جس کے بعد ویزہ پراسیسنگ بھی معطل رہی۔ اس دوران پاکستانی شہریوں کو امیگریشن ویزہ کے لیے ایتھوپیا اور وزٹ ویزہ کے لیے تھائی لینڈ جانا پڑتا تھا، جو مہنگا، وقت طلب اور پیچیدہ عمل تھا۔
سویڈن میں مقیم معروف پاکستانی سماجی رہنما عارف محمود کسانہ کے مطابق، اب اسلام آباد میں سویڈن کے سفارتخانے نے تمام اقسام کے ویزوں بشمول اسٹڈی، ورک پرمٹ، فیملی ری یونین، بزنس اور وزٹ کی درخواستیں لینا دوبارہ شروع کر دی ہیں، جو ہزاروں پاکستانیوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے۔
روزگار کے مواقع: آئی ٹی سے لے کر نرسنگ تک
عارف محمود کسانہ نے بتایا کہ سویڈن میں ہنر مند پاکستانیوں کے لیے مختلف شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ خاص طور پر آئی ٹی، انجینئرنگ، نرسنگ، صحت، بزرگوں کی دیکھ بھال (Elderly Care) ، اور لاجسٹکس کے شعبوں میں افراد کی شدید قلت ہے۔ اگر پاکستانی نوجوان ان شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں اور سویڈش یا انگریزی زبان میں بات چیت کر سکتے ہیں، تو ان کے لیے کامیابی کے دروازے کھلے ہیں۔
سویڈن کی حکومت ورک پرمٹ کے حصول کے طریقہ کار کو مزید آسان بنا رہی ہے، اور پاکستانی تارکین وطن ان شعبوں میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
تعلیم: عالمی معیار، انگریزی پروگرامز اور اسکالرشپس
سویڈن کی یونیورسٹیاں دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیمی معیار کی حامل سمجھی جاتی ہیں، اور یہاں متعدد ماسٹرز اور پی ایچ ڈی پروگرامز انگریزی زبان میں دستیاب ہیں۔ پاکستانی طلبا کے لیے اسکالرشپ کے کئی مواقع موجود ہیں جن میں Swedish Institute Scholarships سرفہرست ہے۔
عارف محمود کسانہ کے مطابق، سویڈن میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو جزوقتی ملازمت کی اجازت ہوتی ہے، جو انہیں خودمختاری دیتی ہے۔ تعلیم مکمل ہونے کے بعد سویڈن کی حکومت طلبا کو ملازمت تلاش کرنے کے لیے قیام میں توسیع کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔
خلاصہ: ترقی کی راہیں کھل گئیں
سویڈن میں ویزہ سہولیات کی بحالی پاکستانی طلبا، پیشہ ور افراد اور خاندانوں کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ یہ نہ صرف تعلیمی، سماجی اور اقتصادی مواقع کی طرف ایک مثبت قدم ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کا بھی باعث بنے گا۔
عارف کسانہ نے کہا کہ اگر پاکستانی نوجوان دیانت، محنت اور مہارت کے ساتھ آگے بڑھیں تو سویڈن میں ان کے لیے ترقی کی بہت وسیع گنجائش موجود ہے۔