حکومت سندھ کا کم سے کم اجرت میں 12 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ

حکومت سندھ نے کم سے کم تنخواہ میں 12 فیصد اضافہ کرکے اجرت 42 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کم سے کم تنخواہ میں بارہ فیصد اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جلد سندھ میں کم سے کم تنخواہ42 ہزار ہوگی، کوشش ہے اس ہی مہینے اعلان کردیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر کے موقع پر ایوان میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کو بدتمیزی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے احتجاج کے وقت اسمبلی قوائد کی بھی پاسداری نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایوان میں قطعی اکثریت ہے ہم بجٹ خود پاس کرا سکتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

پیپلز پارٹی اور اس کی سندھ حکومت عوام کی بھرپور طریقے سے خدمت کررہی ہے ، سندھ حکومت نے زندگی کے ہر شعبے میں لوگوں کو سہولتیں مہیا کی ہیں۔

انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں گزشتہ سات روز سے جاری بجٹ بحث کو سمیٹتے ہوئے اپنے خطاب میں کہی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایوان کی کارروائی پرسکون ماحول میں جاری رکھنے کے لئے ہم نے ایڈوائزری کمیٹی بنائی تھی اس میں اصول طے ہوئے تھے تاہم میری بجٹ تقریر کے موقع پر ہنگامہ آرائی کی گئی کسی کے سامنے کھڑے ہو کر چور چور کہنا کیا اخلاقی بات ہے؟

انہوں نے کہا کہ میں 135واں رکن ہوں جو بجٹ پر بات کر رہا ہے، سندھ اسمبلی میں ایسی بحث پہلے کبھی نہیں ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اپوزیشن نے جو کیا وہ معذرت کے ساتھ بدتمیزی کے زمرے میں آتا ہے تھی، گذشتہ سال 132 ارکان نے بجٹ پر بات کی تھی،اس مربتہ 42 گھنٹوں سے زیادہ بجٹ پر بحث ہو چکی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 12 فیصد اور پنشن میں 8 فیصد اضافہ کیا گیاہے۔

انہوں نے بتا یا کہ ہم نے پروفیشنل ٹیکس، انٹرٹینمنٹ ٹیکس ختم کردیا ہے،گاڑیوں پر کئی ٹیکسز کی چھوٹ دے دی ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت10820 ارب روپے کی صوبائی اے ڈی پی ہے، میں وزیراعلیٰ ہوں اور اصل میں میرے پاس 45 محکمے ہیں ،ویسے اس وقت میرے پاس 6 محکمے ہیں، وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس 14 محکمے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے پاس 20 محکمے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک ایک اخبار نے بھی لکھ دیا کہ کراچی کے لئے کوئی میگا اسکیم نہیں ہے حالانکہ ہم نے اس سال کراچی کے لئے 12 ارب روپے کے میگا منصوبے رکھے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں مالیاتی نظم و نسق موجود ہے ۔اللہ تعالیٰ اور پارٹی چاہے گی تو میں 18 سال بھی وزیر اعلیٰ رہوں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں