!!!بجٹ 2025/26 رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے ال کراچی رئیلٹرز ایسوسی ایشن اور اتحادیوں کا مورخہ 15/06/2025 کو مشاورتی اجلاس۔
01)اجلاس میں بجٹ دستاویز ایجنڈہ نمبر 115 اور ٹیکس قانون سیکشن 114C جو یکسر مسترد کر دیا گیا۔اور حکومت سے مطالبہ ھے کہ اس unjustified section کو فوری طور پر واپسں لیا جائے
02) ڈیمڈ رینٹل انکم 7E کے خالق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اپنی غلطی تسلیم کر چکے ھیں جبکہ موجودہ چئیرمین FBR رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی غلطی تسلیم کر چکے ھیں مگر ان غلطیوں کا خمیازہ پاکستان کی معیشیت کو نقصان کی صورت میں اٹھایا۔03) Eligible purchaser کی منطق دنیا کے کسی دوسرے ملک میں نہیں ھے اور FBR افیسر جو اب ایک طرح کا SHO ھو گا اس کو justifcation دینا کسی طور پر بھی ممکن نہیں ھےاور رشوت ستانی کا ایک نہ ختم ھونے والا سلسلہ شروع ھو گا۔ پاکستان کا رئیل اسٹیٹ شعبہ collapse کر جاے گا۔04)UAE,USA,TURKEYA اور دنیا کے 200 ممالک میں نان فائلر جائیداد بھی خرید سکتا ھے اور گاڑی بھی.جائیداد خریداری پر خودبخود انسان ٹیکس ریڈار میں ا جاتا ھے اور ان ٹیکسیز کی ادائیگی گورنمنٹ کو کرتا ھے
01)ایڈوانس ٹیکس سیلر 4.50 سے 5.50 پرسن
02)ایڈوانس ٹیکس پرچیزر 1.50 سے 03 پرسنٹ
03)گین ٹیکس 15٪
04)ڈیمنڈ رینٹل انکم 01٪ 05)اسٹیمپنگ 2٪
06)ٹرانسفر فیس “”متعلقہ ادارہ””
07)رجسٹرار فیس “”متعلقہ ادارہ””
08)ٹاون ٹیکس 01٪
09) نان یوٹیلئیزیشن فیس
10)گراونڈ رینٹ۔
یہ ٹیکیسیز لینے کے بعد اب متعلقہ شخص خوبخود ھر سال ریٹرن فائل کرنے کا بھی پابند ھو گیا پابندی لگانے کی صورت میں پیسہ کالے دھن میں لگے گا،ڈالر،سونے،چاندی،اجناس،اون لائن ٹریڈنگ میں لگے گا اور گورنمنٹ کو کوئ ٹیکس نہیں ملے گا یا ھنڈی سے غیر ممالک کی رئیل اسٹیٹ منڈیوں میں جاے گا پہلے ھی 25-30 ارب ڈالر جا چکا ھے۔
05)ال کراچی رئیلٹرز ایسوسی ایشن وزیر اعظم پاکستان،وزیر خزانہ پاکستان،وزیر اعلی سندھ اور چئیرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کرتی ھے کہ پاکستان کی سیکنڈ لارجیسٹ جاب پرووائیڈر انڈسٹری اور مدر اف انڈسٹریز کو سانس لینے کا موقع دیا جاے تاکہ لاکھوں/کڑوڑوں لوگوں کو روزگار ملے اور پاکستان کی معیشیت چلے اور ائیندہ سال GDP کا ھدف پورا ھو۔
(ایم رحمان صدر ال کراچی رئیلٹرز ایسوسی ایشن و راحیل ھارون چئیرمین ال کراچی رئیلٹرز ایسوسی ایشن۔
