فرانس کی وزارت داخلہ سمیت متعدد ادارے سائبر حملوں کا شکار ہوئے ہیں اور ان حملوں کو ایک ایسے روسی ہیکر گروپ سے جوڑا گیا ہے جو ماضی میں دنیا کے تباہ کن ترین سائبرحملوں میں ملوث رہا ہے۔
فرانس کی سائبر سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق اس نے ایک ’دراندازی مہم‘ کی نشاندہی کی ہے جس میں روس کی فوجی انٹیلی جنس ایجنسی جی آر یو سے منسلک ہیکرز نے فرانسیسی سافٹ ویئر کمپنی سینٹریون کو نشانہ بنایا، اور اس کے ذریعے اس کے صارفین کے نیٹ ورکس میں دو خطرناک میل ویئر نصب کیے گئے۔
یہ ’سپلائی چین حملہ‘ امریکی بزنس سافٹ ویئر سولر ونڈز پر ہونے والے حالیہ حملے سے مماثلت رکھتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی امریکی سرکاری ادارے اور دیگر تنظیمیں متاثر ہوئیں۔
یہ ’سپلائی چین حملہ‘ امریکی بزنس سافٹ ویئر سولر ونڈز پر ہونے والے حالیہ حملے سے مماثلت رکھتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی امریکی سرکاری ادارے اور دیگر تنظیمیں متاثر ہوئیں۔
سینٹریون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے فراہم کردہ معلومات کا نوٹس لے لیا ہے، تاہم فی الحال یہ ثابت نہیں ہوا کہ جس کمزوری کی نشاندہی کی گئی ہے وہ اس عرصے میں سنٹرون کے کسی کمرشل سافٹ ویئر ورژن سے متعلق تھی۔
کمپنی کے صارفین میں ایئربس، ایئر فرانس، تھیلس، آرسلور مِتال، الیکٹریسٹی دے فرانس، ٹیلی کام کمپنی اورنج اور فرانسیسی وزارتِ انصاف شامل ہیں۔











