متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں دنیا کے سب سے بلند ہوٹل ’سیل دبئی میرینا‘ کا افتتاح ہوا، جس نے اپنی ریکارڈ ساز بلندی اور شاندار پینورامک ویوز کے باعث عالمی میڈیا کی بھرپور توجہ حاصل کرلی ہے۔
لندن کے ایک گروپ کے ڈیزائن کردہ اس ہوٹل کی بلندی 1,236.88 فٹ ہے، جو اسے دنیا بھر کے ہوٹلوں میں منفرد مقام دلاتی ہے۔ اس بلند و بالا عمارت سے دبئی میرینا، پام جمیرا اور عرب خلیج کے دلکش اور مسحور کن نظارے دیکھے جاسکتے ہیں۔
پروجیکٹ کے سی ای او روب برنز نے انکشاف کیا کہ عمارت کی تعمیر کا مقصد کچھ شاندار تخلیق کرنا تھا، تاہم ابتدا میں اسے دنیا کا سب سے بلند ہوٹل بنانے کا ارادہ نہیں تھا۔ ان کے مطابق وہ ایک منفرد اور خوبصورت عمارت تعمیر کرنا چاہتے تھے، لیکن اس کی بلندی نے اسے غیر ارادی طور پر ایک عالمی ریکارڈ بنا دیا۔
سیل دبئی میرینا کی 82 منزلہ عمارت اپنی شیشے کی چمکتی دیواروں اور منفرد ساخت کی وجہ سے خاص توجہ کا مرکز ہے۔ عمارت کے اوپری حصے میں موجود بڑا کھلا ہوا حصہ، جسے ‘آئی آف دی نیڈل’ کہا جاتا ہے، نہ صرف خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ اس کا عملی فائدہ بھی ہے، کیونکہ یہ ہوا کو گزرنے کی اجازت دے کر عمارت پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرتا ہے۔
اس کے اندر روشن مرکزی ایٹریئم، وسیع کھڑکیاں، اور جدید طرز کا داخلی ماحول مہمانوں کو ایک منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے۔
ہوٹل کے اندر 8 اعلیٰ معیار کے ریستوران، 3 سوئمنگ پولز جن میں 76ویں منزل کا شاندار انفینٹی پول بھی شامل ہے، فٹنس سینٹر، بزنس سینٹر، اور مہمانوں کے لیے مختلف سماجی و تفریحی مقامات بھی موجود ہیں۔ یہ سب سہولیات اسے دبئی کے سب سے پُرکشش اور منفرد ہوٹلوں میں شامل کرتی ہیں۔
اگرچہ ہوٹل نے 15 نومبر کو اپنا افتتاح کیا تھا، لیکن اس کے 1,004 کمروں میں سے 804 کمرے پہلے ہی بک ہوچکے ہیں، جو اس کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کمرہ کرایوں کے مطابق ڈیلکس روم کی قیمت 375 ڈالر یعنی تقریباً 1 لاکھ 5 ہزار پاکستانی روپے فی رات ہے، جبکہ کنگ سوئٹ کی قیمت 545 ڈالر، یعنی تقریباً 1 لاکھ 53 ہزار پاکستانی روپے فی رات تک ہے۔
سیل دبئی میرینا نہ صرف دبئی کی اسکائی لائن میں ایک نیا اضافہ ہے بلکہ اپنی ریکارڈ ساز بلندی، جدید ڈیزائن اور شان دار سہولیات کے باعث عالمی سطح پر بھی ایک منفرد مقام حاصل کرچکا ہے۔











