امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیویارک کے نومنتخب میئر زہران ممدانی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تناؤ کے ماضی کے باوجود خوشگوار اور تعمیری تعلقات کی امید ظاہر کی۔
جمعے کے روز ہونے والی اس ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے زہران ممدانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قیمتوں کے بڑھتے مسائل پر کامیاب انتخابی مہم چلائی۔ ٹرمپ، جو ماضی میں ممدانی کو ’جہادی‘ قرار دے چکے ہیں اور ان کی شہریت ختم کرنے کی دھمکی بھی دے چکے تھے، اب ان کی کامیابی کو ’ناقابلِ یقین‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بہت اچھی اور نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ ہم دونوں ایک بات پر متفق ہیں کہ اپنے شہر کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
ممدانی نے بھی ملاقات کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بات چیت کا مرکز نیویارک شہر کے عوام کی بہتری تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کرایوں، بلوں اور گروسری کی قیمتوں سمیت متعدد مسائل پر گفتگو ہوئی۔
زہران ممدانی، جو ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں اور فلسطینیوں کے حقوق کے مضبوط حامی بھی، اپنی سیاسی سوچ میں صدر ٹرمپ سے مکمل طور پر مختلف ہیں۔ ٹرمپ کی سابقہ پالیسیوں میں امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی اور تارکینِ وطن کو خطرہ قرار دینا شامل رہا ہے، لیکن اس کے باوجود دونوں رہنماؤں نے مشترکہ ایجنڈے پر مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ممدانی نے کہا کہ وہ اختلافات کے باوجود امریکا کی ’ہمیشہ کی جنگوں‘ کے خاتمے اور بڑھتی مہنگائی کے مسئلے پر مشترکہ راہ تلاش کرنے کے خواہاں ہیں۔ ان کے مطابق، ہم دونوں اپنی پوزیشنز پر واضح ہیں، لیکن ہماری ملاقات کا محور ایسے نکات تھے جو 85 لاکھ نیویارکرز کی زندگیاں بدل سکتے ہیں۔
اقتصادی مشکلات کے بڑھتے خدشات کے ماحول میں ٹرمپ نے بھی حالیہ بیانات میں ممدانی کی توجہ مہنگائی کے خاتمے پر مرکوز ہونے کو سراہا ہے۔ صدر نے کہا کہ انہوں نے بتایا کہ ان کے بہت سے ووٹرز نے مجھے بھی ووٹ دیا، اور مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں۔












