میانمار سے تعلق رکھنے والے روہنگیا مسلمانوں کو لے جانے والی ایک کشتی تھائی لینڈ اور ملائیشیا کی سرحد کے قریب ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد لاپتا، 7 ہلاک اور 13 کو زندہ بچا لیا گیا ہے
ملائیشین میری ٹائم ایجنسی کے مطابق 3 دن قبل میانمار کی ریاست راکھائن سے روانہ ہونے والی تقریباً 300 افراد پر مشتمل کشتی ہفتے کے روز لنگکاوی جزیرے کے قریب 170 مربع سمندری میل کے علاقے میں لاپتا ہو گئی تھی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
میانمار کی غریب ریاست راکھائن کئی سالوں سے نسلی تشدد، بھوک اور تنازعات کا شکار ہے، جس میں سب سے زیادہ نشانہ روہنگیا مسلم اقلیت بنی۔
2017 میں فوجی کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً 13 لاکھ روہنگیا مسلمان اپنے گھروں سے بے دخل ہو کر بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسافروں نے ابتدائی طور پر چسے ایک بڑی کشتی میں سوار ہو کر سفر شروع کیا تھا۔
لیکن ملائیشیا کے قریب پہنچنے پر ان سے کہا گیا کہ وہ 3 چھوٹی کشتیوں میں منتقل ہو جائیں، تاکہ حکام کی نظروں سے بچا جا سکے۔
کداح صوبے کے پولیس سربراہ کے مطابق باقی 2 کشتیوں کی صورتحال معلوم نہیں اور تلاش و بچاؤ کا عمل جاری ہے۔
میانمار میں تشدد اور بنگلہ دیش کے کیمپوں میں سخت حالات کے باعث، روہنگیا افراد اکثر خطرناک سمندری راستوں کے ذریعے ملائیشیا جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین ادارے کے مطابق جنوری سے نومبر 2025 کے آغاز تک اب تک 5,100 سے زائد روہنگیا میانمار اور بنگلہ دیش سے کشتیوں کے ذریعے نکلنے کی کوشش کر چکے ہیں۔
جن میں سے تقریباً 600 افراد ہلاک یا لاپتا ہو چکے ہیں۔












