معروف پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر منظور حسین سومرو کا بیجنگ میں منعقدہ عالمی فورم میں اہم خطاب، ماحولیاتی نظام بنانے پر زور



 معروف پاکستانی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر منظور حسین سومرو نے چین کے شہر بیجنگ میں 2025 ورلڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فورم (WSTDF) میں کلیدی پریزنٹیشن دے کر عالمی سطح پر ایک بار پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا ہے۔
“ترقی پذیر دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے چلنے والی صنعتی تبدیلی” کے عنوان سے اپنے خطاب میں، پروفیسر ڈاکٹر منظور سومرو نے ترقی پذیر ممالک کی جانب سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز، خاص طور پر مصنوعی ذہانت (AI) کو پائیدار ترقی کے حوالے سے آگے بڑھانے اور 2030 تک اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو حاصل کرنے کے لیے AI کے بھرپور استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایک سرکاری خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش چیلنجز، جن میں منتشر ماحولیاتی نظام، بنیادی ڈھانچے کی خلا، اور مہارت کی کمی شامل ہیں، پر روشنی ڈالی اور مزید آگے بڑھنے کے لیے STEM تعلیم، پالیسی، مالیات، اور کارروائیوں کو ملا کر ایک موافق ماحولیاتی نظام بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
پروفیسر سومرو کی پریزنٹیشن کو عالمی S&T ڈویلپمنٹ کمیونٹی نے خوب سراہا، اور AI سے چلنے والی تبدیلی پر ان کے خیالات کی روشنی میں آگے بڑھنے کا عزم کیا
بیجنگ میں منعقدہ اس عالمی فورم میں، جس کا محور “سائنس اور ترقی کے لیے AI (AI4SD)” تھا، AI، سبز ٹیکنالوجی، اور عالمی تعاون پر اہم موضوعات شامل تھے۔
یاد رہے کہ ایک نامور سائنسدان اور عالمی رہنما، پروفیسر ڈاکٹر منظور حسین سومرو مختلف اعلی عہدوں پر فائز رہے ہیں، جن میں چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن، ایڈوائزر اور بانی صدر ECO سائنس فاؤنڈیشن، اور چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی اور بیجنگ ٹیکنالوجی اینڈ بزنس یونیورسٹی میں اعزازی پروفیسر شامل ہیں و دیگر عالمی اور قومی ادارے شامل ہیں۔
یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ ان کی عالمی خدمات کے باوجود پروفیسر ڈاکٹر منظور سومرو کو حکومت پاکستان کی جانب سے ابھی تک کوئی قومی سول ایوارڈ سے نہیں نوازا گیا ہے جو بات سائنس کی دنیا میں دلچسپی رکھنے والے نوجوانان و جونیئر سائنسدانوں کیلئے حوصلہ شکنی کی بات ہے۔
        











								