امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ہنگری کے دارالحکومت بوداپسٹ میں ملاقات کریں گے تاکہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے امکانات پر بات کی جا سکے۔ یہ اعلان دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی طویل ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر جاری بیان میں کہا کہ ”صدر پیوٹن اور میں بوداپسٹ، ہنگری میں ملاقات کریں گے تاکہ جائزہ لیا جاسکے کہ ہم اس ’بدنام زمانہ‘ جنگ کا خاتمہ کر سکتے ہیں یا نہیں۔ صدر زیلنسکی سے میری کل وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ملاقات ہوگی، جہاں ہم صدر پیوٹن سے ہونے والی گفتگو سمیت کئی دیگر اہم معاملات پر بات کریں گے۔
“سی این این کے مطابق کریملن کے ایک مشیر نے بتایا کہ یہ کال روس کی درخواست پر کی گئی تھی اور تقریباً ڈھائی گھنٹے جاری رہی۔ اس گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کے لہجے میں روس کے حوالے سے واضح تبدیلی دیکھی گئی۔ بعد ازاں اوول آفس میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو آئندہ ہفتے روسی حکام سے ملاقات کے لیے ایک اعلیٰ سطح وفد کی قیادت کریں گے۔ اس ملاقات کی جگہ کا تعین جلد کر لیا جائے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ روسی صدر نے امریکی خاتون اوّل کی جانب سے بچوں کے لیے کام کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی جمعے کو وائٹ ہاؤس پہنچ رہے ہیں اور اس سے قبل ٹرمپ کی پیوٹن سے گفتگو میں بڑی پیشرفت نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے امکانات روشن کردیئے ہیں۔