لاہور پولیس نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کے گھر پر کارروائی کرتے ہوئے 14 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد نقدی، دو کلو سونا اور مختلف غیر ملکی کرنسیاں برآمد کر لی ہیں۔
پولیس کے مطابق اس سونے کی مالیت چھ کروڑ چونتیس لاکھ روپے سے زائد ہے جبکہ غیر ملکی کرنسی خاص طور پر بھارتی کرنسی کے پچاس ہزار روپے کے نوٹ بھی شامل ہیں جن کی مالیت 25 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ چھاپے کے دوران نہ صرف پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی بلکہ برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی بھی کرنسیاں ملیں۔ غیر ملکی کرنسیوں کی مجموعی مالیت تقریباً 25 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ طلائی زیورات، قیمتی گھڑیاں، پرائز بانڈز اور دیگر قیمتی اشیاء بھی قبضے میں لی گئیں۔
پولیس نے سعد رضوی کےگھر چھاپےمیں برآمد ہونیوالےقیمتی سامان اور نقدی کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے کہ سعد رضوی نے لوگوں کو بھڑکانے کے بعد خود فرار ہو گئے ہیں۔ پولیس نے ان کی تمام ممکنہ لوکیشنز ٹریس کر لی ہیں اور جلد انہیں گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا اگر سعد رضوی زخمی ہیں تو ریاست ان کا علاج کرے گی۔
فیصل کامران نے بتایا کہ شاہدرہ کے پل پر مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی، عوامی املاک کو نقصان پہنچایا، گاڑیاں چھینی اور سڑکیں بلاک کیں۔ اب تک 60 پولیس اہلکار مستقل معذور ہو چکے ہیں۔ پنجاب پولیس نے محدود کارروائی کر کے دھرنا ختم کیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ پہلے پولیس کو خدشہ تھا کہ مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی پر انہیں معافی مل جائے گی، مگر اب ریاست کا عزم ہے کہ اس پاگل پن کو ختم کیا جائے گا اور اس دفعہ یہ عمل مکمل ہو گا۔
لاہور میں سعد رضوی سمیت 500 کارکنوں کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج
علاوہ ازیں، تشدد احتجاج کے دوران 3 کروڑ روپے کی سپیڈوبس چھیننے کے الزام میں سعد رضوی سمیت 500 کارکنوں کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
لاہور میں سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ 87 واٹس ایپ اور فیس بک اکاؤنٹس ٹریس کرلیے گئے۔ پرتشدد کارروائیوں پر مختلف تھانوں میں 25 مقدمات درج کرلیے گئے۔ مقدمات میں دہشت گردی ، اقوام قتل ، ڈکیتی سمیت سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس ذرائع کےمطابق گرفتاریوں کے لیے کریک ڈاؤن شیخوپورہ ، گوجرانوالہ ، مریدکے ، قصور اور کامونکی میں کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر جھوٹی اور بے بنیاد خبریں شئیر کرنے اور انتشار پھیلانے والے 39 افراد کو گرفتار کیا گیا، 200 سے زاید افراد کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن کا اگلا مرحلہ جلد شروع کیا جائے گا۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت سرکاری اورعوام کی املاک کونقصان پہنچانے کے مقدمے میں پولیس مذہبی جماعت کے گرفتار17کارکنوں کو عدالت پیش کردیا۔ عدالت نے ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
