اسرائیل اور حماس نے غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

غزہ میں دو سال کی بدترین خونریزی کے بعد اسرائیل اور حماس نے امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے۔تمام یرغمالیوں کی جلد رہائی عمل میں لائی جائے گی،اسرائیلی افواج متفقہ حد تک پیچھے ہٹ جائیں گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا تمام فریقوں کےساتھ منصفانہ برتاؤ کیا جائے گا،تاریخی معاہدے میں کردار ادا کرنے پر قطر مصر اور ترکیہ سے اظہار تشکر کرتےہوئےکہاآج مسلم دنیا اسرائیل،تمام ہمسایہ ممالک اور امریکا کے لیے ایک عظیم دن ہے۔

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سےگفتگو کر رہے تھے،اس دوران وزیرخارجہ مارکو روبیو نے اُنہیں ایک نوٹ تھمایا،قریب جاکرسرگوشی بھی کی،غیرملکی میڈیا کےمطابق صدر سےدرخواست کی گئی کہ وہ معاہدے سے متعلق سوشل پوسٹ کی منظوری دیں تاکہ سب سے پہلے اعلان کیا جاسکے،جس کے بعد امریکی صدر نے بتایا کہ حماس اور اسرائیل اہم معاہدے کے قریب ہہنچ چکے ہیں،جلد بریک تھرو متوقع ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل ٹروتھ سےگفتگو میں کہا ہم سمجھتے ہیں کہ غزہ اب ایک کہیں زیادہ محفوظ جگہ بننے جا رہا ہے،غزہ ایک ایسی جگہ بنے گا جو دوبارہ تعمیر ہوگی،خطے کے دیگر ممالک اس کی تعمیرِ نو میں مدد کریں گے،دیگرممالک کے پاس بے پناہ دولت ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ عمل کامیاب ہو،ہم بھی ان کی مدد میں شامل ہوں گے تاکہ اسے کامیاب بنا سکیں،ہم چاہتے ہیں پائیدار امن برقرار رہ سکے۔

اُدھراسرائیلی حکومت اپنےشہریوں کی بحفاظت واپسی کےلیےپرعزم ہے،صہیونی وزیراعظم نےردعمل میں کہا تمام یرغمالیوں کو واپس لائیں گے،معاہدے کی ثوثیق کیلئے آج اجلاس بلالیا۔

نیتن یاہو نےامریکی صدرسےٹیلیفونک گفتگومیں ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف کی اور اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت دی،امریکی صدر کا جلد سے جلد مشرق وسطیٰ کا دورہ متوقع ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج کےسربراہ نےفوجیوں کوہدایت کی کہ وہ ہرقسم کی صورتحال پر نظر رکھیں، اوریرغمالیوں کی واپسی کی کارروائی کو پیشہ ورانہ اندازمیں ذمہ داری کےساتھ ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

دوسری جانب حماس نےبھی امن معاہدےکےپہلےمرحلے پردستخط کی تصدیق کردی،کہا ہم اپنے عہد پر قائم رہیں گے،عوام کے آزادی،خودمختاری اورحق خودارادیت کےاصولوں سےدستبردارنہیں ہوں گے،ضامن ممالک اسرائیل کو تمام شرائط پرمکمل عملدرآمدکاپابند بنائیں،اسرائیلی حکومت زندہ یرغمالیوں کے بدلے 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کورہا کرے گی،یرغمالیوں کا تبادلہ معاہدہ نافذ ہونے کے 72،72گھنٹوں میں عمل میں آئے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں