ایک تازہ مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کے ہر اضافی گھنٹے کے تفریحی اسکرین ٹائم سے ان کے دل اور میٹابولک نظام کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، نیند کی کمی اس خطرے کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
نیند اور اسکرین کا تعلق
ماہرین کا کہنا ہے کہ جو بچے رات کو دیر سے سوتے ہیں یا کم سوتے ہیں، ان میں اسکرین ٹائم کے نقصانات کئی گنا زیادہ ہوتے ہیں۔تحقیق نے ثابت کیا کہ اچھی نیند اس نقصان کو کسی حد تک کم کر سکتی ہے۔
والدین کے لیے انتباہ
تحقیق اگرچہ ڈنمارک میں ہوئی، لیکن اس کے نتائج خطے کے بچوں پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، آن لائن کلاسز اور موبائل کے بڑھتے استعمال کے باعث بچوں میں موٹاپا اور دل کے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
والدین کے لیے عملی تجاویز
والدین کے لیے ماہرین نے چند عملی تجاویز پیش کی ہیں۔ ان کے مطابق بچوں کا روزانہ اسکرین ٹائم 2 گھنٹے سے کم ہونا چاہیے، جبکہ سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے تمام اسکرینیں بند کر دینی چاہییں۔
گھر میں ایسے ’اسکرین فری‘ علاقے بنائے جائیں، جیسے کھانے یا نماز کے وقت، جہاں فون یا ٹی وی کا استعمال نہ ہو۔
والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ جسمانی کھیلوں یا مشترکہ سرگرمیوں کو فروغ دیں، اور خود بھی مثال بنیں، یعنی فون کا استعمال کم کریں تاکہ بچے ان کی پیروی کریں۔ بچوں کے لیے متوازن نیند، محدود اسکرین ٹائم اور صحت مند غذا طویل المدت دل کی صحت کی ضمانت ہیں۔