اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے بیڑے پر کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 42 کشتیوں میں سوار 450 سے زائد غیر ملکی کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ اس کارروائی پر اسرائیل کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق لائیو براڈکاسٹ میں دکھایا گیا کہ اسرائیلی فوجی، جو ہیلمٹ اور نائٹ وژن گاؤگلز پہنے ہوئے تھے، کشتیوں پر سوار ہو رہے ہیں، جبکہ کارکن لائف جیکٹس پہنے ہاتھ اٹھائے بیٹھے دکھائی دیے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں گریٹا تھنبرگ کو کشتی کے عرشے پر بیٹھے دکھایا گیا ہے، جنہیں مسلح اہلکاروں نے گھیر رکھا ہے۔
پاک فلسطین فورم نامی تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم آزادانہ ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
امدادی سفر کے منتظم ادارے گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر تصدیق کی ہے کہ بیڑے میں شامل 450 سے زائد رضاکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تنظیم کے مطابق، گرفتار کارکنوں کو ایک بڑی کارگو شپ پر منتقل کر کے بعد ازاں ساحل تک لے جایا گیا ہے۔