کراچی میں لرزہ خیر قتل کی واردات، ایک گھر سے 3 خواتین کی لاشیں برآمد

کراچی کے علاقے بھٹائی آباد میں قتل کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک گھر سے 3 خواتین کی گلا کٹی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جب کہ ایک لڑکی، خاتون اور مرد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق واقعے میں زخمی ماموں اجے ملوث ہے، شبہ ہے اس نے واقعے کے بعد خودکشی کی کوشش کی۔

جمعرات کو کراچی میں ملیر کینٹ بھٹائی آباد گلی نمبر 30 میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں 2 بہنیں مینا، عاشا اور ایک بھابھی دانیہ کو تیز دھار آلے سے گلہ کاٹ کر قتل کردیا گیا جب کہ ایک بہن نندنی، پڑوسن پریا اور ماموں اجے کو زخمی حالت میں اپتال منتقل کردیا گیا۔

زخمی بھانجی نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ دلخراش واقعے کا ذمہ دار زخمی ماموں اجے ہے، پریا کا کہنا ہے کہ نندنی کا شور سن کر اس کے گھر گئی تو اجے نے اس پر بھی وار کیا۔

ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ اور ڈی ایس پی اسد کا کہنا ہے کہ آلہ قتل برآمد کرلیا ہے، ملزم ماموں پولیس کسٹڈی میں زیر علاج ہے، جہاں 2 اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔

نندنی کی والدہ کہنا ہے کہ میرے بھائی اجے کی میرے گھر والوں سے کوئی ناچاقی نہیں تھی، دو ماہ بعد بیٹی عاشا کی شادی بھی تھی۔
اس کے علاوہ ماموں زاد نے بتایا کہ اجے گاڑی چلاتا تھا ایسا کیوں کیا کچھ نہیں پتہ۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اجے کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے بھٹائی آباد میں 3 خواتین کے قتل اور 3 افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور ہر پہلو سے شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں