برطانیہ میں ویزا ختم ہونے پرغیرملکی طلبا کو ہوم آفس کی سخت وارننگ

برطانوی حکومت نے غیر ملکی طلبا کو ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد ملک میں قیام پر سخت وارننگ جاری کردی، ہوم آفس نے ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد ملک میں قیام پذیر غیر ملکی طلبا کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس حوالے سے حکومت براہِ راست ہزاروں طلبا اور ان کے خاندانوں سے رابطہ کرے گی، ہوم آفس کے مطابق تقریباً 1 لاکھ 30 ہزار طلبہ اور ان کے اہلِ خانہ کو انتباہی پیغام بھیجتے ہوئے فوری طور پر برطانیہ چھوڑنے کاکہا جائے گا اگر ان کے پاس ملک میں رہنے کا قانونی حق نہیں، بصورت دیگر انہیں زبردستی ملک بدر کر دیا جائے گا۔

پیغام میں واضح کیا گیا ہے اگر آپ پناہ کا ایسا دعویٰ جمع کراتے ہیں جس میں میرٹ نہ ہو تو اسے فوراً اور سختی سے مسترد کر دیا جائے گا۔
’اگر آپ کے پاس ملک میں رہنے کا کوئی قانونی حق نہیں تو آپ کو جانا ہوگا، بصورت دیگر آپ کو ملک بدر کیا جائے گا۔‘

یونیورسٹی اینڈ کالج یونین کی جنرل سیکریٹری جو گریڈی نے اس مہم کو ’بین الاقوامی طلبا پر حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد ’ویزے سے بڑھ کر قیام‘ کے مسئلے سے زیادہ سیاسی دباؤ کو نشانہ بنانا ہے۔

ان کے مطابق، بین الاقوامی طلبا برطانیہ کی معیشت اور اعلیٰ تعلیم کے نظام کا لازمی حصہ ہیں اور حکومت کو ان کے لیے ایک خوش آئند رویہ اپنانا چاہیے۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 41 ہزار 100 افراد نے ویزے پر برطانیہ آنے کے بعد پناہ کی درخواست دی، جن میں سب سے بڑی تعداد طلبا کی تھی، یہ تعداد 2020 کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں