میٹا نے اپنے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پروڈکٹس میں کم عمر صارفین کے لیے نئے حفاظتی اقدامات متعارف کرا دیے ہیں تاکہ یہ سسٹمز بچوں کے ساتھ غیر مناسب بات چیت جیسے چھیڑ چھاڑ یا خودکشی سے متعلق گفتگو سے گریز کریں۔
اس کے علاوہ کمپنی نے عارضی طور پر کچھ اے آئی کریکٹرز تک نوعمروں کی رسائی بھی محدود کر دی ہے۔
رائٹرز کی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ میٹا کے چیٹ بوٹس کو رومانوی یا جذباتی نوعیت کی گفتگو کی اجازت دی گئی تھی جس پر کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے جمعہ کو کہا کہ یہ اقدامات وقتی ہیں اور کمپنی طویل المدتی پالیسیوں پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ نوجوانوں کو محفوظ اور عمر کے لحاظ سے موزوں اے آئی تجربات فراہم کیے جا سکیں۔ ان کے مطابق یہ حفاظتی اقدامات پہلے ہی نافذ ہو چکے ہیں اور وقت کے ساتھ مزید بہتر بنائے جائیں گے۔
امریکی سینیٹر جوش ہولی نے اس معاملے پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور میٹا سے ایسے دستاویزات مانگے ہیں جن میں چیٹ بوٹس کو کم عمر صارفین کے ساتھ نامناسب گفتگو کی اجازت دی گئی تھی۔ اس پر ڈیموکریٹ اور ریپبلکن دونوں جماعتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میٹا نے تسلیم کیا ہے کہ رائٹرز کی جانب سے شائع کردہ اندرونی دستاویز درست تھی تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ اس میں موجود وہ نکات جن میں چیٹ بوٹس کو فلرٹ یا رومانوی رول پلے کی اجازت دی گئی تھی، پالیسی کے خلاف تھے اور انہیں ہٹا دیا گیا ہے