گلگت میں گلیشیئر پھٹنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا، متعدد بستیاں تباہ

گلگت کے ضلع غذر کے علاقے راؤشن میں جمعہ کی صبح تقریباً 3 بجے گلیشیائی جھیل پھٹنے کے باعث شدید لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے نتیجے میں دریائے غذر کا بہاؤ مکمل طور پر بند ہو گیا، واقعے میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے جبکہ کئی بستیاں ملبے تلے دب گئیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ایک درجن سے زائد افراد مٹی کے تودوں سے گھِرے زمین کے چھوٹے سے حصے پر پھنسے ہوئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق سروگاہ نالہ کے چرواہوں نے رات 2 بجے کے قریب تلی داس گاؤں کے رہائشیوں کو جھیل پھٹنے کے بارے میں خبردار کیا۔ لوگ فوراً اونچی جگہوں کی جانب نکل گئے، تاہم اس کے باوجود تلی داس مکمل طور پر بار بار آنے والے مٹی کے تودوں سے تباہ ہوگیا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ جھیل تیزی سے پھیل رہی ہے جبکہ اپ اسٹریم دیہات کے حصے، خصوصاً حکیس، زیرِ آب آ چکے ہیں۔ ایک ویڈیو میں گلگت-چترال روڈ پر واقع راؤشن پل کو بھی ڈوبنے کے قریب دکھایا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق لینڈ سلائڈنگ کے باعث دریائے غذرمیں پانی کا بہاؤ رک گیا ہے اورعطاآباد جھیل جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، تاہم لینڈ سلائڈنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم لینڈ سلائڈنگ سے گلگت شندور روڈ مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔

ادھر پولیس کے مطابق سیلاب سے گاؤں روشن میں تقریباً 50 افراد پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ وزیر داخلہ شمس لون نے میڈیا کو بتایا ہے کہ غذرمیں آئے سیلاب میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں ریسکیو کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کردیا گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں