کراچی میں گذشتہ روز سے وقفے وقفے سے جاری تیز بارش نے پورے شہر کا حلیہ بگاڑ دیا، بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا اور کئی علاقے زیر آب آگئے۔ سیکڑوں افراد سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باعث گھروں تک نہیں پہنچ سکے اور اپنی سواری سمیت پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے۔ بارش کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 12 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ موجودہ صورتحال کے باعث کل اسکولوں کو بھی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مون سون کے طاقتور سسٹم کے زیر اثر کراچی میں گذشتہ روز کئی گھنٹوں موسلادھار بارش کے سبب مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
شہر کے مختلف علاقوں گلشن معمار، واٹر پمپ، عائشہ منزل، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن ،گرومندر، لسبیلہ، صدر اور لیاقت آباد اور اطراف میں بارش تیز بارش ہوئی، اس کے علاوہ نارتھ ناظم آباد، حیدری اور ملحقہ علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی۔
موسلادھار بارش کے باعث شہر کی مرکزی سڑکوں کے ساتھ اندرونی گلیوں میں بھی پانی جمع ہوگیا، کئی شاہراہوں پر گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں اور سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ گلشن حدید میں ایک گھنٹے سے موسلادھار بارش سے گلیاں زیر آب آگئیں اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا، لوگ اپنا قیمتی سامان محفوظ جگہ ٹھکانے لگانے لگے۔
حسن اسکوائر، نیپا چورنگی، ضیاء کالونی، گلشن شمیم، لیاقت آباد 10 نمبر، جیل چورنگی، کارساز، کورنگی اور ایکسپریس وے سمیت متعدد مقامات پر بارش کا پانی جمع ہوگیا، جس کے سبب ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔
بارش کے باعث سندھ ہائیکورٹ کی چھتیں بھی ٹپکنے لگیں جبکہ سندھ سیکرٹریٹ میں پارکنگ شیڈ گرگیا۔ حکام کے مطابق شیڈ کے نیچے پھنسے افراد کو ریسکیو کیا جارہا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں 470 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی بھی بند ہوگئی۔ شہر کا 40 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔ کراچی کو 2100 میں سے 1630فیڈرز سے بجلی کی فراہمی جاری ہے۔