یورپ میں تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں غیر ملکی طلبا کا خواب ہوتا ہے کہ وہ وہیں مستقل سکونت اختیار کریں۔ کچھ ممالک میں یہ عمل مشکل ہو سکتا ہے، لیکن یورپ کے ایسے سات ممالک بھی ہیں جہاں طالبعلموں کے لیے سٹوڈنٹ ویزا سے پرمننٹ ریزیڈنسی (PR) حاصل کرنا نسبتاً آسان ہے۔
1. فرانس:
فرانس کی یونیورسٹیاں عالمی سطح پر معروف ہیں۔ گریجویشن کے بعد طالبعلم “APS” نامی عارضی رہائشی پرمٹ حاصل کر سکتے ہیں، جس سے وہ 24 ماہ تک نوکری تلاش کر سکتے ہیں یا کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔ اس عرصے میں مستقل رہائش کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
2. جرمنی:
جرمنی میں مفت تعلیم اور مضبوط معیشت اسے غیر ملکی طلبہ کے لیے پرکشش بناتی ہے۔ گریجویٹ ہونے کے بعد 18 ماہ کا “جاب سییکر ویزا” حاصل کیا جا سکتا ہے۔ نوکری ملنے کے بعد “EU بلو کارڈ” یا ورک ویزا کے ذریعے مستقل رہائش آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
3. برطانیہ:
“گریجویٹ روٹ ویزا” کے تحت طلبہ 2 سال (یا پی ایچ ڈی کرنے والے 3 سال) تک بغیر سپانسر کے کام کر سکتے ہیں۔ بعد ازاں “سکلڈ ورکر ویزا” کے ذریعے “Indefinite Leave to Remain” حاصل کیا جا سکتا ہے۔
4. ناروے:
ناروے میں گریجویشن کے بعد ورک پرمٹ کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے، اور صرف 3 سال کی مسلسل رہائش کے بعد مستقل رہائش کی اجازت دی جاتی ہے، بشرطیکہ زبان کا ٹیسٹ پاس کیا جائے اور مالی طور پر خود کفیل ہوں۔
5. آئرلینڈ:
آئرلینڈ کا “تھرڈ لیول گریجویٹ پروگرام” غیر ملکی گریجویٹس کو 1-2 سال تک بغیر ورک پرمٹ کے کام کی اجازت دیتا ہے۔ بعد ازاں “کریٹیکل اسکلز” یا “جنرل ایمپلائمنٹ پرمٹ” حاصل کر کے 5 سال بعد PR کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔
6. فن لینڈ:
فِن لینڈ میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد دو سال کا ورک سرچ پرمٹ دیا جاتا ہے۔ ملازمت ملنے پر ورک پرمٹ حاصل کیا جا سکتا ہے، اور 4 سال کی قانونی رہائش کے بعد مستقل رہائش ممکن ہے۔
7. ڈنمارک:
ڈنمارک میں PR کے دو راستے ہیں۔ ایک عام راستہ جس میں 8 سال کی رہائش ضروری ہے، اور دوسرا فاسٹ ٹریک، جس میں 4 سال کے اندر PR مل سکتا ہے اگر زبان کا امتحان، مکمل وقت کی ملازمت، سوشل انٹگریشن اور مناسب آمدنی ہو۔