مائیکروسافٹ کا پاکستان میں آپریشن بند کرنے کا فیصلہ، حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا

وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے واضح کیا ہے کہ مائیکروسافٹ کی عالمی سطح پر تنظیمِ نو کے باوجود کمپنی کی پاکستان میں طویل المدت موجودگی اور شراکت داری متاثر نہیں ہوگی۔

اپنے جاری کردہ ایک بیان میں وزارت نے کہا کہ حکومت مائیکروسافٹ کی علاقائی اور عالمی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ پاکستان میں کمپنی کی اسٹریٹجک شمولیت کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مائیکروسافٹ نے اپنے عالمی ادارہ جاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں کے تحت پاکستان میں اپنے لائژن آفس کے مستقبل پر غور شروع کر دیا ہے۔ کمپنی اپنے کاروباری ماڈل کو روایتی ’آن پریمیس‘ سافٹ ویئر فروخت سے ہٹا کر کلاؤڈ پر مبنی، پارٹنر لیڈ سافٹ ویئر ایز اے سروس (SaaS) ماڈل کی طرف منتقل کر رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، مائیکروسافٹ نے پاکستان میں اپنی باضابطہ سرگرمیاں ختم کر دی ہیں، جس سے ملک میں اس کے 25 سالہ وجود کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ نے اپنے باقی ماندہ ملازمین کو حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ کمپنی مقامی آپریشنز مکمل طور پر بند کر رہی ہے۔

تاہم، وزارتِ آئی ٹی کا کہنا ہے کہ اس پیشرفت کو کمپنی کے پاکستان سے اخراج کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے، بلکہ یہ مائیکروسافٹ کی عالمی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد پارٹنر نیٹ ورک کے ذریعے خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں صارفین اور کاروباری اداروں کو مائیکروسافٹ کی سروسز کی فراہمی بدستور مقامی مصدقہ پارٹنرز کے ذریعے جاری رہے گی، جیسا کہ پچھلے کچھ برسوں سے ہو رہا ہے۔ کمپنی پہلے ہی پاکستان کے لیے لائسنسنگ اور کمرشل معاہدوں کا انتظام آئرلینڈ سے کر رہی تھی۔

وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں عالمی ٹیکنالوجی لیڈرز کی موجودگی برقرار رکھنا مقامی ڈیجیٹل ایکو سسٹم، ڈویلپرز، کاروباروں اور صارفین کے لیے نہایت اہم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں