مائیکروسافٹ کے ایگزیکٹو نائب صدر یوسف مہدی نے گزشتہ ہفتے ایک بلاگ پوسٹ میں انکشاف کیا کہ اس وقت دنیا بھر میں ونڈوز ایک ارب سے زائد فعال ڈیوائسز پر چل رہی ہے، اگرچہ یہ تعداد بظاہر متاثر کن محسوس ہوتی ہے، مگر گزشتہ اعداد و شمار کے مقابلے میں یہ ایک نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ ZDNET کے مطابق، مائیکروسافٹ کی 2022 کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اُس وقت ونڈوز 10 یا 11 تقریباً 1.4 ارب ڈیوائسز پر استعمال ہورہی تھیں۔ چونکہ ایسی رپورٹس کمپنی کی قانونی ٹیم کی جانب سے باریک بینی سے جانچی جاتی ہیں، اس لیے یہ کہنا درست ہوگا کہ پچھلے 3 برسوں میں ونڈوز نے تقریباً 40 کروڑ صارفین کھو دیے ہیں۔
صارفین کی خاموشی سے ہونے والی اس کمی کو دیکھتے ہوئے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ مائیکروسافٹ نے حالیہ مہینوں میں صارفین پر ونڈوز 11 میں اپ گریڈ کرنے کے لیے دباؤ کیوں بڑھایا ہے۔ پرانے ورژنز کی اسپورٹ ختم ہونے کے ساتھ کمپنی کی حکمت عملی یہ لگتی ہے کہ صارفین یا تو موجودہ سسٹمز اپ گریڈ کریں یا نئے کمپیوٹرز خریدیں جو ونڈوز 11 کے تقاضے پورے کرتے ہوں۔
اگرچہ ایپل کا macOS، خاص طور پر ایپل سلیکون کی آمد کے بعد، ونڈوز کے لیے ایک بڑھتا ہوا چیلنج ہے، لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ تمام کھوئی گئی ونڈوز صارفین میک پر منتقل ہوگئے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ میک کی فروخت بھی گراوٹ کا شکار ہے۔ 2023 میں اسٹیٹسٹا کی ایک رپورٹ کے مطابق، میک جو پہلے ایپل کی آمدنی کا 85 فیصد تک تھی، اب صرف 7.7 فیصد رہ گئی ہے۔
ونڈوز صارفین کی تعداد میں کمی کی ایک بڑی وجہ دنیا بھر میں موبائل فرسٹ کمپیوٹنگ کی جانب رجحان ہے۔ جیسے جیسے اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس روزمرہ کے کاموں میں کمپیوٹرز کی جگہ لے رہے ہیں، ڈیسک ٹاپ آپریٹنگ سسٹمز پر انحصار کم ہوتا جارہا ہے۔
مسئلے کو مائیکروسافٹ کی وہ پالیسی مزید سنگین بناتی ہے جس کے تحت ونڈوز 11 کے لیے سخت ہارڈویئر شرائط رکھی گئیں۔ اس کی وجہ سے بہت سی صارفین جو پرانے مگر کارآمد کمپیوٹر استعمال کررہے تھے، ونڈوز 11 پر اپ گریڈ نہیں کرسکے۔ نتیجتاً یا تو وہ پرانے غیر محفوظ ورژنز پر اٹکے رہ گئے یا پھر ونڈوز کا استعمال ہی چھوڑ بیٹھے۔
اس کے علاوہ ونڈوز 11 کو صارف دوست نہ ہونے پر بھی تنقید کا سامنا ہے۔ کئی صارفین اس کے انٹرفیس میں تبدیلیوں، بڑھتی ہوئی ڈیٹا کلیکشن پر مبنی پالیسیوں، اور ایپل جیسے ڈیزائن عناصر پر نالاں ہیں۔
ونڈوز کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ جب اُس کی صارف بنیاد سکڑ رہی ہے، اور کمپنی کو نئی حکمت عملی اپنانے کی فوری ضرورت ہے تاکہ وہ ان صارفین کا اعتماد دوبارہ حاصل کرسکے جو یا تو مایوس ہو چکے ہیں یا متبادل تلاش کررہے ہیں۔