ایران کا صبح سویرے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، حیفہ اور تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھے

ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کردیا، حیفہ اور تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

قبل ازیں ایران کی پاسداران انقلاب نے اسرائیلی شہریوں کو فی الفور دارالحکومت تل ابیب چھوڑنے کی وارننگ دیدی۔ 2 اسرائیلی ٹی وی چینلز کی اپنے اسٹاف کو دفاتر خالی کرنے کی ہدایت۔ ایران نے اسرائیل کا ایک ایف 35 طیارہ مار گرایا۔ ایران نے پہلی بار سپر سانگ میزائل کرلیا۔

گزشتہ روز بھی ایران نے 100 سے زائد میزائل داغے۔ ایران کی نئی تکنیک سے اسرائیلی کا دفاعی نظام ناکارہ ہوگیا۔درجنوں میزائل اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ حیفہ، تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر اسرائیلی شہر دھماکوں سے مسلسل گونج رہے ہیں۔

ایرانی حملوں کا نشانہ بن کر مزید 11 اسرائیلی ہلاک اور 180 زخمی ہوگئے۔ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنتی جا رہی ہیں۔ حیفہ پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔

دوسری طرف ایران کے دارالحکومت تہران پر بھی اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے مہر نیوز ایجنسی کے مطابق، شمال مشرقی تہران میں گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ دھماکے کے بعد دھوئیں کے بادل آسمان کی طرف بلند ہوتے ہوئے دیکھے گئے۔ مہر نیوز نے اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج شائع کی ہے جس میں کئی عمارتوں کے اوپر گہرے سرمئی دھوئیں کی تہیں دیکھی جا سکتی ہیں۔
معروف عربی ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘ نے بھی بعض ایسی ویڈیوز کی تصدیق کی ہے جن میں تہران کے افق پر دھواں اٹھتا ہوا صاف نظر آ رہا ہے۔

چینی شہری جلد از جلد اسرائیل چھوڑ دیں، چینی وزارت خارجہ کی ہدایت
چین نے اسرائیل میں موجود اپنے تمام شہریوں کو فوری طور پر انخلا کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ یہ ہدایات ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری شدید کشیدگی اور ممکنہ بڑے پیمانے پر حملے کے خطرے کے پیش نظر جاری کی گئی ہیں۔

چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم اپنے تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اسرائیل سے نکل جائیں اور کسی بھی عوامی مقام پر غیر ضروری موجودگی سے گریز کریں۔

ایران نے کسی جنگ میں پہل کی نہ اسرائیل پر حملہ کیا، ایراوانی کا اقوام متحدہ کو خط
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے ایک اہم خط کے ذریعے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ ایران نے نہ تو اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور نہ ہی کسی جنگ میں پہل کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر اقدامات کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں