سندھ وومن جرنلسٹس ایسوسی ایشن کا اہم اجلاس سکھر پریس کلب میں منعقد، خواتین صحافیوں کے مسائل اور انتخابات پر غور

سکھر پریس کلب میں سندھ وومن جرنلسٹس ایسوسی ایشن کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صحافتی امور، تنظیمی معاملات اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس کی صدارت ایسوسی ایشن کی صدر سحرش کھوکھر نے کی جبکہ خصوصی شرکت پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری فنانس لالا اسد پٹھان نے کی۔

اجلاس میں خواتین صحافیوں کو درپیش چیلنجز، ان کے حل اور سندھ بھر میں صحافتی شعبے میں خواتین کے فعال کردار پر زور دیا گیا۔ اجلاس کا مرکزی ایجنڈا تنظیم کے آئیندہ انتخابات کے طریقہ کار پر مشاورت تھا۔ اس حوالے سے دو آراء سامنے آئیں: ایک، آن لائن پولنگ کے ذریعے انتخابات کرانے کی تجویز، جبکہ دوسری، مشاورتی اجلاس کے ذریعے اتفاق رائے سے عہدیداران کے چناؤ کی تجویز۔انتخابات کا حتمی فیصلہ مشاورتی اجلاس کے بعد ہوگا۔

لالا اسد پٹھان نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین صحافی ریاست کے چوتھے ستون صحافت کا اہم اور متحرک جزو ہیں، اور ان کی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سکھر پریس کلب میں ایک جدید نیوز اسٹوڈیو کی تعمیر کا کام جلد مکمل کیا جائے گا، جس سے خواتین صحافیوں کو ڈیجیٹل میڈیا میں روزگار کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکھر آئی بی اے اور دیگر بڑی جامعات پریس کلب سے رابطے میں ہیں اور جلد ہی میڈیا سائنس کی طالبات کے لیے انٹرنشپ پروگرام شروع کیے جائیں گے۔ انٹرنز کو سینئر صحافیوں کی زیر نگرانی عملی صحافت سکھائی جائے گی تاکہ وہ فیلڈ میں بااعتماد انداز سے قدم رکھ سکیں۔

اس موقع پر صدر سندھ وومین جرنلسٹس ایسوسی سحرش کھوکھر نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا مقصد صحافت کے شعبے میں خواتین کی حوصلہ افزائی، رہنمائی اور نمائندگی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنظیم صرف سکھر تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ سندھ بھر کی خواتین صحافیوں کو پلیٹ فارم پر لا کر ان کی آواز بنے گی۔انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ تنظیم سے ملک بھر کی نامور خواتین صحافی جڑی ہوئی ہیں جن میں سینئر اینکر پرسن ناجیہ اشر، سندھی میڈیا کی معروف شخصیت ناجیہ میر، ماریہ اسمائیل، عروج سمیت کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، خیرپور اور رانی پور کی صحافی خواتین شامل ہیں۔
اسکے علاوہ بھی ہر آنے والی ورکنگ وومین جرنلسٹس کو ہم خوش آمدید کہیں گے ۔

اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے عہد کیا کہ وہ تنظیم کے پلیٹ فارم سے متحد ہو کر خواتین کے حقوق، صحافتی آزادی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گی۔ اجلاس میں شمرا شیخ، سیدہ کساء زہرہ، گل رخ ویرانی، رخسار، ثناء اور شہناز منگی سمیت دیگر خواتین صحافیوں نے شرکت کی۔
اجلاس ایک نئے جذبے، عزم اور اتحاد کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا، جس سے واضح ہے کہ سندھ کی خواتین صحافی نہ صرف متحرک ہیں بلکہ صحافت کے افق پر ایک روشن مستقبل کی جانب گامزن ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں