پاک بھارت جنگ کے بعد پیدا شدہ صورت حال پر اپنا مؤقف پیش دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے پاکستانی سفارتی وفد نیویارک میں موجود ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی قیادت میں وفد نے اقوام متحدہ میں چین، روس کے مندوبین اور دیگر کئی ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرکے پاکستان کا مؤقف سامنے رکھا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹو اور دیگر وفد کے اراکین نے چین اور روس کے مندوبین کے علاوہ ڈنمارک، یونان، پاناما، صومالیہ، الجزائر، گھانا، جاپان، جنوبی کوریا، سیرا لیون اور سلووینیا کے نمائندوں سے ملاقات کرکے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا۔
سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہاکہ بھارت کی جانب سے بغیر شواہد پاکستان پر الزام تراشی کی جارہی ہے جو قابل قبول نہیں۔ ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے شہری علاقوں پر حملے اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے۔ عالمی برادری جنوبی ایشیا میں کسی بھی تنازع سے قبل اس کا حل تلاش کرے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کی جانب سے پاکستان کی سفارتی کوششوں کو سراہا گیا۔
چینی مندوب سے پاکستانی وفد کی ملاقات
پاکستان کے وفد نے چین کے مستقل مندوب فو کانگ سے ملاقات کی، اور اپنے مؤقف سے آگاہ کیا۔
پاکستان مشن نیویارک میں ہونے والی اس ملاقات میں بھارت کی حالیہ جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں پر پر بات چیت کی گئی۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے بھارتی جارحیت کے دوران چین کی غیرمتزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے جارحانہ رویے سے چینی مندوب کو آگاہ کیا۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ پاکستان نے بھارت کو پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کی تھی، جسے قبول نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا۔ چین اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
ملاقات کے دوران پاکستانی وفد اور چینی مندوب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جارحانہ اقدامات اور یکطرفہ فیصلے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں اور ان کی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے۔
پاکستانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہاکہ پاکستان جنگ بندی اور علاقائی استحکام کے عزم پر قائم ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نکالا جائے۔
دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن، لندن اور برسلز کے دورے بھی کرےگا، جہاں پاکستان کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھا جائےگا۔