وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں اسکول بس حملے کے پیچھے بھارت کے حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیم ’ فتنہ الہند ‘ ملوث ہیں۔
بدھ کے روز وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے خضدار میں اسکول بس پر دہشت گردانہ حملے کے بعد کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کوئٹہ میں حملے میں زخمی ہونے والے بچوں اور دیگر متاثرین سے ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر کوئٹہ نے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو حملے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزراء، اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی جانب سے معصوم جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا گیا۔
دورے کے دوران وزیراعظم نے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جاری اقدامات پر غور کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور پاکستانی قوم اپنی افواج کے ساتھ مل کر ہر محاذ پر دشمن کا مقابلہ کرے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم “فتنہ الہند” اس بزدلانہ حملے کے پیچھے ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کی جانب سے انتہائی شرمناک کارروائی کی گئی، پورم قوم مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ ہے، دہشتگردی کے خاتمے ، ملکی خود مختاری اور سلامتی کے تحفظ کیلئے پُرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی حالیہ جارحیت کیخلاف اتحاد اور عزم کو دہراتے ہوئے دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، بھارت کے آلہ کار بن کر دہشتگرد گروہ نسلی شناخت کا سہارا لیتے ہیں، دہشتگرد بلوچ اور پختون عوام کی اعلیٰ اقدار پر بدنما داغ ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کا معصوم بچوں کو نشانہ بنانا اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی مذموم ہتھکنڈوں کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرے گا اور دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پرائم منسٹر آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق اسکول بس حملے میں 3 بچے اور 2 فوجی شہید ہوئے جبکہ 53 زخمی ہوئے۔
زخمیوں میں 39 بچے شامل ہیں جن میں 8 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے