آبی جارحیت: بھارت نے کشن گنگا سے دریائے نیلم کا پانی روک لیا

بھارت کی آبی جارحیت میں شدت آ گئی ہے اور اس نے کشن گنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک کر ایک اور اشتعال انگیز اقدام کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کشن گنگا ڈیم سے پانی روکے جانے کے باعث دریائے نیلم میں پانی کا بہاؤ معمول سے 40 فیصد تک کم ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت نے عارضی طور پر کشن گنگا ڈیم سے پانی چھوڑا تھا، تاہم اب اس کا رخ دوبارہ موڑ لیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام پاکستان کو آبی وسائل سے محروم کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے دریائے چناب کا بہاؤ بیاس اور راوی سے ملانے کے منصوبے پر بھی کام تیز کردیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان کے حصے کے پانی کو روک کر اسے معاشی و زرعی لحاظ سے نقصان پہنچانا ہے۔

واضح رہے کہ 23 اپریل 2025 کو بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی دھمکی دی تھی اور پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ردعمل میں چین نے مہمند ڈیم کی تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی لا کر منصوبے کو تزویراتی اہمیت دے دی ہے۔

22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے بغیر کسی ٹھوس شواہد کے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے سے انحراف شروع کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں