دریائے سندھ سے متنازع نہریں نکالنے کے معاملے پر حکومت سندھ اور وکلا کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد خیرپور ببرلو بائی پاس پر 12 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق، خیرپور میں حکومت سندھ اور وکلاء کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں خیرپور کے ببرلو بائی پاس پر وکلا کی جانب سے 12 روز سے دیا گیا دھرنا سندھ حکومت کے وفد سے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی قیادت میں حکومتی وفد نے وکلا کی 11 رکنی کمیٹی سے مذاکرات کیے، مذاکرات کے دوران کارپوریٹ فارمنگ منصوبے پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ وکلا کو ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
وکلا رہنما عامر نواز اور سرفراز میتلو نے کہا کہ حکومتی رویہ مثبت رہا اور اس یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کر رہے ہیں۔
وکلا کا کہنا تھا کہ حکومت نے یقین دلایا ہے کہ 6 تاریخ تک منصوبے کی مکمل دستاویزات فراہم کی جائیں گی، تمام نکات کا غور و خوض کے بعد جائزہ لیا جائے گا اور نشاندہی کردہ تحفظات کو دور کیا جائے گا۔
وکلا نے مطالبہ کیا ہے کہ ذیشان آرائیں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں جبکہ وکلا پر درج جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں۔
وکلا رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری اور پریا کماری کی بازیابی کو بھی یقینی بنائے۔