کراچی کے منشیات فروشوں کے رابطے افریقی منشیات فروشوں سے جاملے، شہر میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا، کراچی میں 18 ہزار سے 25 ہزار روپے گرام تک فروخت ہونے والی کوک نامی منشیات آتی کہاں سے ہے؟ گرفتار منشیات فروشوں نے اہم انکشافات کردیے۔
کراچی شہر میں منشیات فروشوں کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے مختلف کاروائیوں کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا جبکہ ملزمان نے منشیات سے جڑے نیٹورک کے راز فاش کردیے۔
شہر قائد منشیات فروشوں کے شکنجے میں کراچی پولیس نے مصطفی عامر قتل کیس میں ہونے والے منشیات کے خوفناک انکشافات کے بعد اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ کو منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا حکم دیا تو منشیات کے بڑے ڈیلر اور ان کے کارندے پولیس کی گرفت میں آگئے، اس کے بعد دوران تفتیش ملزمان نے منشیات کے نیٹ ورک کا راز فاش کرنا شروع کیا۔
ایس ایس پی اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ ڈاکٹر شعیب میمن نے بتایا کہ کوک نامی مہنگی ترین منشیات افریقا سے لاہور اور پھر کراچی منتقل کی جاتی ہے جبکہ آئس نامی منشیات بلوچستان کے راستوں سے کراچی پہنچائی جاتی ہے۔
مختلف کارروائیوں کے دوران 8 کلو چرس، 80 گرام آئس اور 10 گرام کوک قبضے میں کرلی گئی۔
پولیس کا منشیات سے متعلق دیگر اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف کریک ڈاون تو جاری ہے دیکھنا یہ ہے کہ یہ کاروائیاں تواتر کے ساتھ جاری رہتی ہیں یا پھر وقت کے ساتھ کاروائیاں سست روی کا شکار ہوجاتی ہیں۔