کون سی عام غذائیں ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بن سکتی ہیں؟

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈائٹ مشروبات، سوپ ، دودھ سے بنی مٹھائیاں اور چٹنیوں میں اضافی مرکب کا استعمال کسی شخص کو ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

محققین نے پلس میڈیسن کے جریدے میں رپورٹ کیا ہے کہ ڈائٹ ڈرنکس میں اضافی میٹھے مرکب استعمال کرنے والے ایک لاکھ 10 ہزار افراد کے ایک گروپ کے 13 فیصد افراد میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ پایا گیا۔

اسی طرح نتائج سے پتا چلا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز جیسے اسٹاک چٹنی میں اضافی مرکب ملانے سے ذیابیطس کے خطرے میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔

فرانس میں ایک ڈاکٹریٹ کی طالبا میری پائن ڈی لا گارینڈری نے کہا ، ’ نتائج سے پتا چلتا ہے کہ بہت ساری مصنوعات میں اضافی مرکبات ملانا خطرناک ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطیس کا باعث بنتے ہیں۔‘

مطالعے کے لیے محققین نے ایک طویل مدتی فرانسیسی مطالعہ میں حصہ لینے والے ایک لاکھ 10 ہزار سے زیادہ افراد کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا اور ان کی غذا اور صحت کا تجزیہ کیا گیا۔

تمام شرکا کی 2 سے 15 دن کے دوران کی غذا، جس میں کھانے پینے کے ساتھ ساتھ ان کی مخصوص برانڈز کا سراغ لگایا گیا، اس کے بعد شرکا کی تقریبا8 سالوں تک پیروی کی گئی۔

محققین نے 5 مختلف اضافی مرکبوں کو دیکھا جو عام طور پر پروسیسرڈ فوڈز میں استعمال ہوتے ہیں تاکہ یہ دیکھیں کہ آیا ان کا ذیابیطس کے خطرے پر کوئی اثر پڑتا ہے۔

نتائج سے پتا چلا کہ 5 مرکب میں سے 2 نے ذیابیطس کے خطرے میں نمایاں اضافہ کیا، جن میں تیزابیت اور تیزابیت کے ریگولیٹرز (سائٹرک ایسڈ ، سوڈیم سائٹریٹس ، فاسفورک ایسڈ ، مالیک ایسڈ) ، رنگین ایجنٹ (سلفائڈ امونیا کیریمل ، انتھوکیانس ، پیپریکا ایکسٹریکٹ) ، سویٹنرز (ایسیسلفیم-کے ، اسپرٹیم ، امکالز) شامل ہیں۔ گم) اور ایک کوٹنگ ایجنٹ۔

ڈی لا گارینڈری نے کہا ’یہ مشاہداتی مطالعہ حتمی رائے قائم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے، اس پر مزید تحقیق بھی جاری ہے تاہم تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ڈائٹ مشروبات، سوپ ، دودھ سے بنی مٹھائیاں اور چٹنیوں میں اضافی مرکب کسی شخص کو ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا کرسکتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں