اگر امریکی دھمکیاں جاری رہیں تو اقوام متحدہ کے جوہری ادارے سے تعاون معطل کرسکتے ہیں، ایران

ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی دھمکیاں جاری رہیں تو وہ اقوام متحدہ کے جوہری ادارے سے تعاون ختم کر دے گا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک سینئر مشیر کا کہنا ہے ایران دھمکیوں کے جواب میں اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کاروں کو ملک سے نکال سکتا ہے۔

یاد رہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدہ ہیں جب فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر دباؤ بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔

بدھ کے روز صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہوگئے تو ایران کے خلاف فوجی کارروائی ممکن ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ مسلسل بیرونی خطرات اور ایران کو فوجی حملے کی صورتحال سے دوچار کرنے سے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو نکالنے اور اس کے ساتھ تعاون ختم کرنے جیسے اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے آئی اے ای اے سے مراد انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کو لیا۔

دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اور نہ کوئی سمجھوتا کرے گا، ایرانی صدر نے امریکی دھمکیوں کے جواب میں کہا تھا کہ امریکا جتنی دھمکیاں دے گا ایران اتناہی مضبوط ہوگا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دی تھی کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کی تو فوجی کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب امریکا کا اصرار ہے کہ تہران کے ساتھ بات چیت براہ راست ہوگی، جبکہ ایران نے زور دیا ہے کہ مذاکرات عمان کے وزیر خارجہ کی ثالثی میں بالواسطہ ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں