تھائی لینڈ / میانمار: میانمار کے خطرناک اسکیم کمپاؤنڈز (کیمپوں) سے مزید 21 پاکستانی شہریوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ یہ افراد انسانی اسمگلنگ اور جھوٹی نوکریوں کے جھانسے میں آکر پھنس گئے تھے، جہاں ان سے جبری مشقت لی جاتی تھی۔
پاکستان کی سفیر رخسانہ افضال نے متاثرہ پاکستانیوں کو بینکاک سے وطن روانہ کیا۔ یہ میانمار سے واپس آنے والا دوسرا گروپ ہے، تاہم ابھی بھی لگ بھگ 500 پاکستانی مرد و خواتین ایسے کیمپوں میں قید ہیں۔
بازیاب ہونے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں 1000 سے 1500 ڈالر کی نوکری کا لالچ دے کر برما بلایا گیا، لیکن وہاں پہنچنے کے بعد تشدد، بدسلوکی اور محنت مزدوری پر مجبور کر دیا گیا۔
متاثرہ نوجوانوں نے اپیل کی ہے کہ پاکستانی نوجوان ایسے فراڈیوں کے جھانسے میں نہ آئیں اور برما یا دیگر ملکوں کا غیر قانونی سفر ہرگز نہ کریں۔
پاکستانی سفارتخانے کی بروقت کارروائی اور کوششوں کی بدولت ان افراد کو بازیاب کرا کر وطن واپسی ممکن بنائی گئی ہے۔