امریکی صدر کی ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں، ایرانی تیل کی خریداری پر چینی ریفائنری پر پابندیاں عائد کردیں

امریکی صدر کی ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں ۔۔ چین کو ایرانی تیل کی ترسیل روکنے کے لیے اقدامات، امریکا نے ایرانی تیل کی خریداری پر چینی ریفائنری پر پابندیاں عائد کردیں۔

خبرایجنسی کے مطابق ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے اب تک یہ ایرانی تیل کی فروخت پر پابندیوں کا چوتھا اقدام ہے۔ امریکا اور اسرائیل کے درمیان ایران کے جوہری پرگرام پر جلد اسٹریٹجک اجلاس ہوگا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کا کہنا ہے پابندیاں صدر ٹرمپ کی ایران پر دباؤ بڑھانے کی مہم کا حصہ ہیں۔

ٹیمی بروس نے کہا ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، ایران دنیا بھر میں دہشت گرد گروپوں کی حمایت بند کرے۔

امریکا نے شام کی عبوری قیادت پر نظر رکھی ہوئی ہے، شام میں احمد الشرع کے ایکشنز مستقبل کی پالیسی طے کریں گے۔ تمام گروپس کی نمائندگی اہمیت رکھتی ہے، چاہتے ہیں احمدالشرع شہریوں کے حقوق کاخیال رکھیں۔۔

ادھر امریکی محکمہ خزانہ نے بتایا کہ ہدف بنائی گئی آئل ریفائنری چین میں قائم شیڈونگ شوگوانگ لووچینگ پیٹرو کیمیکل کمپنی سے تعلق رکھتی ہے۔

تہران کا کہنا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ مغربی طاقتوں کا اصرار ہے کہ یورینیم کو اس سطح تک افزودہ کرنا جو ہتھیار بنانے کے لیے درکار ہیں، اس کا کوئی منطقی سویلین استعمال نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے مزید کہا تھا کہ اس نے ان بحری جہازوں کے مالکان یا آپریٹرز پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں جنہوں نے ایرانی تیل چین پہنچایا یا اسے وہاں کے گوداموں سے منتقل کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں