وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاس رومز کا آغاز پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم سنگ میل ہے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی زیر صدارت اجلاس میں فوربز ٹیکنالوجی کونسل کی آفیشل ممبر مہوش سلمان نے پاکستان کے مقامی جی پی ٹی ماڈل ’ذہانت اے آئی‘ پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر وقافی وزیر شزا فاطمہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال طلبا کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد دے گا، اس کے فروغ سے مختلف شعبوں کو فائدہ ہوگا، تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاس رومز کا آغاز پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم سنگ میل ہے۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید علوم میں مہارت حاصل کرنا ناگزیر ہے، اسٹارٹ اپس میں کام کرنے والے بچوں کو مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنا وقت کی ضرورت ہے، مصنوعی ذہانت کی ترقی میں حکومت کا تعاون جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیلنٹ مصنوعی ذہانت کے میدان میں دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کرسکتا ہے، مصنوعی ذہانت کا فروغ ملکی ترقی اور ڈیجیٹل معیشت کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے، تعلیمی نصاب میں مصنوعی ذہانت کی شمولیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی ترقی نوجوانوں کے لیے بے شمار مواقع پیدا کرے گی۔